ورلڈکپ جیتنے والی انڈین ٹیم کو نقلی ٹرافی ملی

امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں انڈیا نے فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر ورلڈکپ اپنے نام کر لیا اور اس کامیابی کو انڈیا میں دھوم دھام سے منایا گیا۔ جیتنے والی ٹیم کیلئے اسپیشل طور پر کھلی چھت والی بس تیار کرائی گئی جس میں جہاں جہاں سے گزر ہوا کھلاڑی ٹرافی تھامے شائقین سے داد وصول کرتے رہے۔ لیکن شائقین اس بات سے آگاہ نہیں تھے کہ جو ٹرافی انکی ٹیم تھامے جشن منا رہی ہے وہ نقلی ٹرافی ہے اور اصل ٹرافی اب بھی آئی سی سی کے پاس ہے۔
لیکن رکیئے۔ ایسا صرف انڈین ٹیم کے ساتھ نہیں ہوا۔ 2009 میں ورلڈکپ ٹی ٹونٹی جیتنے والی پاکستانی ٹیم کو بھی جو ٹرافی ملی تھی وہ نقلی ٹرافی تھی۔ 2007 سے لیکر 2024 تک جیتنے والی ہر ٹیم نقلی ٹرافی کے ساتھ ہی اپنے ملک لوٹی۔
یہ آئی سی سی کا ایک قانون ہے جس کے تحت جیتنے والی ٹیم کو ہو بہو اصلی ٹرافی جیسی نقل ٹرافی ایونٹ کے لوگو کے ساتھ تیار کر کے دے جاتی ہے۔ جبکہ اصل ٹرافی کو صرف ایونٹ تک محدود رکھا جاتا ہے۔ اور کسی بھی جیتنے والی ٹیم کو اصل ٹرافی نہیں دی جاتی۔
یہ سلسلہ صرف کرکٹ تک محدود نہیں، بقیہ کھیلوں جیسا کہ فیفا ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کو بھی اصل ٹرافی نہیں دی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: انوشکا اور ویرات کوہلی انڈیا کیوں چھوڑ رہے
اگر اس کی تاریخ معلوم کی جائے تو ابتدائی طور پر کرکٹ ورلڈکپ کو جو شخص سپانسر کرتا تھا اس کے نام کا ٹورنامنٹ ہوتا تھا۔ یوں آئی سی سی نے 1999 میں اپنی ٹرافی تیار کی جوکہ سونے اور چاندنی سے بنی ہوئی تھی ۔اس کے بعد ان ٹورنامنٹس کے نام آئی سی سی ورلڈکپ ہوئے۔
سونے چاندی سے بنی اس 11 کلو وزنی ٹرافی کی قیمت کا تخمینہ تقریباً 30 ہزار ڈالر لگایا گیا ہے۔ یہ سلور رنگ کی ٹرافی سالہا سال سے ورلڈکپ میں استعمال ہوتی ہے۔ ایونٹ کے بعد اسے آئی سی سی ہیڈ کوارٹر میں محفوظ کر لیا جاتا ہے جبکہ جیتنے والی ٹیم کو نقل ٹرافی دے دی جاتی ہے۔
کھلاڑیوں کی بات کی جائے تو جیتنے والے کھلاڑیوں کو میڈلز سے نوازا جاتا ہے ہے جو اصلی ہوتے ہیں اور وہ انہی کھلاڑیوں کی ملکیت رہتے ہیں۔ تاہم یہ بات چند شائقین کیلئے شاید ہضم کرنا مشکل ہو لیکن جیتنے والی ٹیم کو سونپی جانے والی یہ ٹرافی نقلی ہوتی ہے۔