بائیو ٹیکنالوجی کیا ہے؛ اس کی اہمیت اور کیرئیر بنانے کے کون سے مواقع ہیں؟
ایسا نہیں کہ بائیو ٹیکنالوجی دورِ جدید کی اصطلاح ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے قدیم دور کا انسان بھی مستفید ہوتا رہا لیکن اس نے تب اس کو نام دینا نہ سیکھا تھا۔

بائیوٹیکنالوجی اکیسویں صدی کے سب سے انقلابی شعبوں میں سے ہے جس نے طب، زراعت، ماحولیات سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔
مصنوعی ذہانت کے ساتھ امتزاج نے بائیوٹیکنالوجی کے شعبے کو ایک نئی جہت دی ہے اور اب یہ انسانیت کو درپیش مسائل کے برق رفتار حل کیلئے استعمال میں لائی جارہی ہے۔
آئیے ہم جدید ریسرچ اور ماہرین کی رائے سے یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ بائیوٹیکنالوجی کیا ہے؟ اس کا طب، زراعت ، ماحولیات سمیت دیگر شعبہ زندگی میں کیا کردار ہے۔
بائیو ٹیکنالوجی کو بطور کیرئیر اپنانے والے طلباء کیلئے بھی یہ جامع گائیڈ کا کام کرے گی تا کہ وہ اس جدید شعبے میں اپنے کیرئیر کی سمیت معلوم کر سکیں۔
بائیو ٹیکنالوجی کیا ہے؟
بائیو ٹیکنالوجی مختلف علوم کو اکٹھا کرنے سے وجود میں آنے والا وہ شعبہ ہے جس میں یا تو نئے سرے سے مصنوعات بنائی جاتی یا پہلے سے موجود اشیاء میں ایسی تبدیلیاں کی جاتی ہیں کہ وہ انسانوں کیلئے فائدہ مند ہوں۔
بائیولوجی، کمیسٹری ، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کا امتزاج بائیو ٹیکنالوجی کی بنیاد بنتا ہے۔
جان بچانے کیلئے بنائی جانے والی ویکسین ہو یا موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والی فصلیں، ماحول دوست پیٹرولیم مصنوعات ہوں یا قابل تحلیل پلاسٹک، یہ سب بائیو ٹیکنالوجی کی ایجادات ہیں۔
جدید ترین بائیوٹیکنالوجی میں انسانی جینز کو تبدیل کرنا بھی ممکن ہو رہا ہے۔
بائیوٹیکنالوجی کا ارتقاء:
ایسا نہیں کہ بائیو ٹیکنالوجی دورِ جدید کی اصطلاح ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے قدیم دور کا انسان بھی مستفید ہوتا رہا لیکن اس نے تب اس کو نام دینا نہ سیکھا تھا۔
قدیم تہذیب میں خمیر کے ذریعے ڈبل روٹی بنانا، دہی کا جمانا، جانوروں اور پودوں میں مطلوبہ خصوصیات کے حصول کیلئے افزائشِ نسل کرانا یہ سب روایتی بائیوٹیکنالوجی کے طریقے تھے۔
پاسچرائزیشن (کھانے پینے کی اشیاء سے بذریعہ حرارت جراثیم ختم کرنا)، پینسلین کی ایجاد، ڈولی بھیڑ کی کلوننگ سب اسی ٹیکنالوجی کے ثمرات ہیں۔
مختلف ارتقائی منازل طے کرنے کے بعد ہم آج بائیو ٹیک کے شعبے میں ہم اس ترقی تک پہنچ چکے ہیں کہ یہ طب، ماحولیات، زراعت سمیت زندگی کے ہر شعبے میں انقلاب برپا کر رہا ہے۔
بائیوٹیکنالوجی کی اہمیت:
بائیوٹیک زندگی کے کئی شعبوں میں عالمی سطح کے مسائل سے نمٹنے کی اہلیت رکھتی ہے اور یہی اس کی اہمیت کو بڑھتا ہے۔
طب کے شعبے میں ادویات اور ویکسین کی تیاری بائیوٹیک کی وجہ سے ممکن ہورہا ہے۔
فصلوں کی پیدوار میں اضافہ اور جانوروں کی افزائش نسل اور دودھ گوشت وغیرہ کا زیادہ حصول اسی ٹیکنالوجی کے باعث ممکن ہورہا ہے۔
قابل تحلیل پلاسٹک اور کچرے کو قابل استعمال بنانے جیسے تخلیقی خیالات بائیوٹیک کے باعث ممکن ہیں۔
فارماسوٹیکل سمیت دیگر صنعتوں میں نئے مواقع پیدا کرنے سے روزگار پیدا ہورہا ہے جو معاشی ترقی کا ضامن ہے۔
اس ٹیکنالوجی کے مصنوعی ذہانت کے ساتھ امتزاج نے تحقیق کے نئے دروازے کھولے ہیں اور اس کے مزید نتائج بھی برآمد ہوں گے۔
مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت پر مبنی دنیا، فوائد، نقصانات اور مستقبل
بائیو ٹیکنالوجی کے استعمالات:
طب، خوراک، زراعت، ماحولیات، صنعت سمیت زندگی کے درجنوں شعبہ جات میں بائیوٹیکنالوجی کے استعمالات ہیں۔ تاہم ہم صرف طب اور زراعت کے شعبوں پر اکتفاء کریں گے۔
طب اور بائیو ٹیکنالوجی:
طب ان چند شعبوں میں سے ہے جنہیں بائیوٹیک نے انقلابی حد تک بدل دیا ہے۔
جین تھراپی (جین میں اضافہ ، کمی یا تبدیلی) کے ذریعے تقریباً لاعلاج سمجھی جانے والی بیماریوں کا علاج اب ممکن ہورہا ہے۔
وہ دن چلے گئے جب ڈاکٹر سے یہ سننا پڑتا تھا کہ فلاں بیماری وراثتی ہے اس کا علاج نہیں ہے ۔ مریض کے ڈین اے کو لے کر مخصوص ادویات سے یہ علاج بھی ممکن ہورہا ہے۔
وبائی امراض جیساکہ حال ہی میں کورونا وباء جس نے پوری دنیا میں معمولاتِ زندگی کو جمود کا شکار کر دیا تھا کی ویکیسن کی ایجاد بھی اسی ٹیکنالوجی کے ثمرات ہیں۔
اسی طرح موروثی، میٹابولک اور دیگر بیماریوں کی درست تشخیص اور علاج بھی بائیو ٹیک کی بدولت ممکن ہورہا ہے۔
اس کے علاوہ طب کے شعبے میں جدید ترین ریسرچ نت نئے علاج متعارف کرا رہی ہے جس سے لاعلاج بیماریاں اب علاج کی طرف بڑھ رہی ہیں۔
بائیو ٹیکنالوجی اور زراعت:
زرعی شعبہ میں جین ایڈیٹنگ کی بدولت ایسے جین شامل کئے گئے ہیں جس میں پودے موسمیاتی حالات اور حشرات/ فصلوں کو تباہ کرنے والے کیڑوں کے خلاف مدافعت پا رہے ہیں۔
ایسا کرنے سے فصلوں پر ادویات کے چھڑکاؤ میں کمی آئے گی اور زیادہ فصل بھی حاصل ہوگی۔
اسی طرح مویشیوں کیلئے جدید ترین ویکسین اور افزائشِ نسل کے بہتر طریقوں کی وجہ سے بہتر نسل کا حصول ممکن ہورہاہے۔
بائیکو ٹیکنالوجی میں کیرئیر:
جس ٹیکنالوجی نے دنیا میں اس قدر انقلاب برپا کر رکھا ہو، اس کو بطور کیرئیر اپنانے والا طالبعلم بھلا کیسے ناکام رہ سکتا ہے۔
بائیوٹیکنالوجی کے شعبے میں کیرئیر بنانے کے کئی مواقعے موجود ہیں جن میں سے چندایک درج ذیل ہیں:
کیرئیر بنانے کا پہلا اصول یہ ہے کہ آپ کوئی ایک شعبہ ہائے زندگی پکڑ لیں اور اس کو بائیوٹیک کے ساتھ جوڑ کر اس میں اپنا کیرئیر بنائیں۔
مثال کے طور پر آپ ماحولیات کے شعبے کو اپناتے ہیں تو ماحولیاتی بائیوٹیکنالوجی میں کیرئیر پائیں گے جو کہ آج کے دور کے بڑی مانگ ہے۔
اگر آپ اس کے جدید ترین ورژن تک پہنچنا چاہتے ہیں تو جین تھراپی کی تعلیم حاصل کریں اور اپنی تحقیق سے دنیا کے مسائل حل کریں اور قدرت کے چھپے راز دریافت کریں۔
اپنی خدمات بطور ریسرچر پیش کر کے خود پر ہر وقت کچھ نیا سیکھنے کے دروازے کھولیں۔
بائیو میڈیکل انجینئرنگ میں کیرئیر بنا کر آپ طب کے شعبے میں علاج کو بہتر بنانے کیلئے نت نئی ڈیوائسز ایجاد کر سکتے ہیں۔
یاد رکھیں بائیو ٹیکنالوجی میں کیرئیر بنانے کے سینکڑوں راستے ہیں اور یہ ایک تفصیلی موضوع ہے جو ایک صفحے سے کتاب تک اور ایک کتاب سے کئی جلدوں تک پھیلایا جاسکتا ہے۔
اختتامیہ:
بائیوٹیکنالوجی 21 ویں صدی کی سب سے انقلابی ٹیکنالوجی ہے۔
اس نے زندگی کے ہر شعبے کو نئی جہت دی ہے اور ہر روز اس میں خود ایک نئی جہت دیکھنے کو ملتی ہے۔
اس میں کیرئیر بنانے والے افراد موجودہ دور کی سب سے زیادہ مانگ والی سکل سیکھ رہے ہیں۔
اسی طرح اس میں جدید تحقیق کو فروغ دینے والا ملک مستقبل میں دنیا پر راج کرنے کیلئے خود کو تیار کر رہاہے۔