
شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما زین حسین قریشی نے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
اپنے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے مخدوم زین قریشی نے لکھا کہ آزادانہ اور شفاف انکوائری کے اپنے یقین کی بنیاد پر اور اپنے پارٹی کے کارکنان کے جذبات کو تسلیم کرتے ہوئے میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ میں ایسا اس وقت تک کر رہا ہوں جب تک کہ مجھے اپنی پارٹی ، اپنے حلقہ کی عوام ، دوست اور ہمارے بانی چیئرمین عمران خان کا مکمل اعتماد حاصل نا ہو جائے۔ تمام پی ٹی آئی کے حامیوں کے لیے عوامی شفافیت کے مفاد میں، میں نے اب اپنے شوکاز نوٹس کا باضابطہ جواب دے دیا ہے اور تمام حقائق کو بیان کر دیا ہے ۔
زین قریشی نے مزید لکھا کہ میں اپنی پارٹی، اپنے لیڈر عمران خان اور اپنے والد شاہ محمود قریشی کا وفادار تھا ، ہوں اور رہوں گا۔
مزید پڑھیں:زین قریشی کے معاملے پر شاہ محمود قریشی کا بیان آگیا
یاد رہے کہ زین حسین قریشی آئینی ترامیم سے قبل 16 اکتوبر سے پارٹی سے رابطے میں نہ تھے اور آئینی ترامیم کی رات عین اس وقت انکی جانب سے ایک ویڈیو بیان جاری کیا گیا جب ان کے حوالے سے خبریں چلنے لگیں کہ وہ پارلیمنٹ میں ہی حکومتی لابی میں موجود ہیں۔
لیکن پارٹی نے انکی وضاحتی ویڈیو تسلیم نہ کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا جس کے بعد زین قریشی ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے۔
اس سے قبل ان کی بہن مہر بانو قریشی نے اپنے والد سے ملاقات کے بعد ایک ویڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے بتایا کہ تمام تر بات والد کے نوٹس میں لانے کے بعد شاہ محمود قریشی نے زین قریشی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے، تاہم وہ اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑتے ہیں۔