وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ڈٹ گئے۔ چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ لوگوں کی خواہش ہے کہ میں استعفیٰ دے دوں لیکن میں کسی کی خواہش پر گھر نہیں جاؤں گا۔
بنگلہ دیش سے پہلی بار، ہوم گراؤنڈ پر اور دس وکٹ کی شکست نے ایک بار پھر محسن نقوی پر تنقید کو ہوا دی۔ اس سے قبل محسن نقوی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک پاکستان کرکٹ ٹیم پر ہار کے بادل چھائے ہیں جو چھٹنے کا نام نہیں لے رہے۔
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ سے قبل آرمی ٹریننگ بھی کھلاڑیوں کے کام نہ آئی اور امریکہ جیسی نو مولود ٹیم سے شکست کھانے کے بعد قومی ٹیم پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہو گئے لیکن محسن نقوی ڈٹے ہوئے ہیں اور وہ وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین پی سی بی میں سے کسی ایک عہدے کو خالی کرنے کو کسے طور تیار نہیں ہیں۔
عمران خان نے بھی آج صحافیوں سے گفتگو کے دوران محسن نقوی کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کی 5ملین ڈالر مالیت پراپرٹی دبئی میں بیوی کے نام پر ہے،یہ گندم اسکینڈل میں ملوث ہے، ملک کا سب سے بڑا فراڈ الیکشن اس نے کروایا، اس کی قابلیت کیا ہے، کرکٹ تباہ کرچکا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش سے شکست، یہ آپکا ویژن ہے سر
اس سے قبل آج ہونے والی پریس کانفرنس میں جہاں نقوی صاحب نے کرکٹ بورڈ کی چیئرمین شپ سے علیحدہ نہ ہونے کا اعلان کیا وہیں انہوں نے بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور وہ بھی اسی پریس کانفرنس کے دوران۔
چیئرمین پی سی بی کی پریس کانفرنس پر گفتگو کرتے ہوئے صحافی احمد وڑائچ کا کہنا تھا کہ محسن نقوی صاحب پی سی بی کی وال کے سامنے بیٹھ کر بلوچستان واقعے کی مذمت کر رہے ہیں، سمجھ نہیں آ رہی بطور چیئرمین پی سی بی پریس کانفرنس ہے یا بطور وزیر داخلہ۔