
بشریٰ بی بی کی ترجمانی پر پی ٹی آئی سے مسرت جمشید چیمہ اور مشال یوسفزئی میں سوشل میڈیا پر ہلکی پھلکی نوک جھونک دیکھنے کو ملی۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا خان صاحب نے مجھے بشری بیگم کا ترجمان مقرر کیا ہے. میں خان صاحب کی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں جس طرح انہوں نے ہمیشہ مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا اور جو قربانیاں ہم نے پارٹی کے لئے دی وہ اسکی قدر کرتے ہیں.
مسرت چیمہ نے عمران خان سے ملاقات کا احوال بیان کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب نے سب کے سامنے کہا کہ مسرت نے ہمیشہ محنت کی اور آگے بھی پارٹی کے لیے کام کرتی رہے گی. انہوں نے کہا کہ زمان پارک میں حملے کے دوران بھی میں فرنٹ پر رہی. 9 مئی کو میری گرفتاری کے بعد بھی میرے ساتھ موجود رہی اور ہمیشہ میڈیا کا کام بہت احسن طریقے سے کیا ہے. 9 مئی کے بعد مسرت اور جمشید کی قربانیاں ڈھکی چھپی نہیں.
مسرت چیمہ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے وہاں موجود پارٹی قیادت کو ہدایت دی کہ عہدیداران کو پیغام پہنچا دیں کہ مسرت چیمہ کے خلاف بیانات نہ دیں۔
مشال یوسفزئی کا مسرت جمشید چیمہ کو جواب:
ان کو جواب دیتے ہوئے مشال یوسفزئی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے لکھا کہ بصد احترام مسرت چیمہ صاحبہ آپ خان صاحب کو غلط کوٹ کر رہی ہے ۔ میری موجودگی میں آپ نے خان صاحب سے کہا کہ بی بی کے پیچھے جو کیمپین ہورہی ہے میں بھی اسکا دفاع کرنا چاہتی ہوں ۔ خان صاحب نے آپ سے کہا بلکل کرے ، انہوں نے کنول شوزب صاحبہ کو بھی ہدایات کی کہ تمام خواتین کو بی بی کا دفاع کرنا چاہیے کیونکہ بی بی ایک باپردہ خاتون ہے صرف مجھے ہٹ کرنے کے لیے ان کو اذیت دی جارہی ہے ۔ آپ برائے مہربانی بی بی صاحبہ کے حوالے سے ایسے ٹویٹ نا کرے ۔ ہاں ایک خاتون ہونے کے ناطے آپ بلکل اپنا مؤقف بھی دے سکتی ہیں اور دفاع بھی کر سکتی ہیں۔
مسرت جمشید چیمہ کا جواب الجواب:
جواب میںمسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ پارٹی اور خان صاحب کا ساتھ نظر یے پہ دیا ہے ۔نظریہ کسی عہدے کا محتاج نہیں ہوتا ۔ جو میری ذمہ داری خان صاحب نے لگائی ہے وہ میں بغیر کسی عہدے کے بھی کروں گی ہمیشہ کی طرح ۔ بھری کورٹ میں مجھے جو عزت بخشی سب کے سامنے میرے لئے وہ کافی ہے ۔
مسرت جمشید چیمہ نے واضح کیا کہ ان کی کسی سے کوئی لڑائی ہے نہ مقابلہ ۔مشال بھی اپنا کام جاری رکھے گی جو وہ کر رہی ہے مگر مجھے جو ذمہ داری خان صاحب نے لگائی ہے وہ میں انشاءاللہ بغیر کسی حیل وحجت کے بخوشی انجام دونگی ۔ دوسرا یہ کے ہم نے مل کے خان صاحب کے نظریے پہ کام کرنا ہے وہ ہمارا فرض میں نبھاؤں گی ۔ انسان عہدے اور مرتبے سے نہیں اپنے کام سے پہچانا جاتا ہے سو مقصد اور منزل ایک ہے ۔ میرا مقصد باجی بشری اور خان صاحب کا دفاع ہے نہ کہ آپس میں خدانخواستہ لڑائی ۔ وہ بھی کسی عہدے اور ٹائٹل کےلئے۔