چیمپئنز ٹرافی کا سفر ختم ہونے پر فخر زمان کا رد عمل آ گیا
ابھی صائم ایوب کے چیمپئنز ٹرافی سے آؤٹ ہونے کا زخم نہ بھرا تھا کہ فخر کا جھٹکا لگ گیا

ابھی صائم ایوب کے چیمپئنز ٹرافی سے آؤٹ ہونے کا زخم نہ بھرا تھا کہ پاکستان کو ایک اور دھچکا لگ گیا۔ میچ وننگ بیٹسمن اور اوپننگ سٹار فخز زمان انجری کے باعث چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے۔
ان کی انجری گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کےپہلے میچ میں سامنے آئی جس کے باعث وہ اوپننگ بھی نہ کر سکے اور بعد میں جب اپنی باری کو آئے تو اس وقت بھی کوئی قابل قدر پرفارمنس نہ دکھا سکے۔
ایک میچ کیلئے تو بہر حال خیر تھی لیکن فخر زمان چیمپئنز ٹرافی سے مکمل باہر ہو گئے ہیں جو کہ شائقین کرکٹ کیلئے بڑا دھچکا ہے اور یہ افسوسناک واقعہ انڈیا سے میچ سے قبل سامنے آیا ہے جس نے شائقین کو ودگنی ٹھیس پہنچائی ہے۔
: چیمپئنز ٹرافی سے سفر تمام ہونے پر فخر زمان کا رد عمل
فخر زمان نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ سب سے بڑے اسٹیج پر پاکستان کی نمائندگی کرنا ملک کے ہر کرکٹر کا اعزاز اور خواب ہوتا ہے۔ مجھے فخر کے ساتھ پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ بدقسمتی سے میں اب آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 سے باہر ہوں لیکن یقیناً اللہ بہترین منصوبہ ساز ہے۔ موقع کے لیے مشکور ہوں۔ میں اپنے گھر پاکستانی ٹیم کی پشت پناہی کروں گا۔ یہ تو صرف شروعات ہے۔ میری واپسی دھچکے سے زیادہ مضبوط ہوگی ۔ پاکستان زندہ باد
مزید پڑھیں: فخر زمان واپس آرہا ہے
: فخر زمان کی جگہ امام الحق نے سنبھال لی
فخر زمان کے ایونٹ سے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کے پاس کوئی اوپنر نہ بچا جس کیلئے پاکستان نے آئی سی سی کے ٹیکنیکل کمیٹی سے رابطہ کیا اور امام الحق کی شمولیت کی مانگ کی جسے تسلیم کر لیا گیا۔ یوں اب امام الحق فخر کی جگہ اوپننگ چارج سنبھالیں گے۔
اس سے قبل ٹیم سلیکشن پر یہی تنقید کی جارہی تھی کہ فخز زمان کے ساتھ اوپننگ کیلئے ایک مستقل کھلاڑی چاہیے لیکن اس کے باوجود ٹرائی نیشن سیریز میں بابر اعظم سے اوپن کرایا گیا جس کا نتیجہ مثبت نہ نکلا اور بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اب چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں بھی بابر سے اوپن کرا کر دیکھ لیا گیا لیکن نتیجہ مثبت نہ رہا۔ سوشل میڈیا پر بابر اعظم اس وقت بہت تنقید کی زد میں ہیں کیونکہ ان پر الزام دیا جارہا ہے کہ انہوں نے خود غرضی پر مبنی اننگز کھیلی جس کا مقصد صرف اپنی ففٹی بنانا تھا اور بس۔