عون-علی-کھوسہ

عون علی کھوسہ کے گھر کے ارد گرد کے لوگ چھوڑ کر کیوں جارہے

پاکستان میں مزاح پر مبنی سیاسی کانٹینٹ بنانے والے عون علی کھوسہ کے اغوا کو کئی دن گزر چکے ہیں تاہم اب تک ان کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ نجی نیوز چینل کے صحافی نے عون علی کھوسہ کے گھر جا کر ویڈیو بنائی جس میں انہوں نے وہ دروازہ بھی دکھایا جسے توڑ کر دس کے قریب نامعلوم افراد انہیں 14 اور 15 کے درمیانی شب ان کی رہائش گاہ سے اغوا کر کے لے گئے تھے ۔
صحافی کے مطابق اب سوسائٹی میں اس قدر خوف و ہراس پھیل چکا ہے کہ عون علی کھوسہ کے فلیٹ کے ارد گرد، اوپر نیچے کے فلیٹس لوگ خالی کر کے جا چکے ہیں۔
جائے وقوعہ پر موجود نجی نیوز چینل کے صحافی کا کہنا تھا کہ انہیں عون علی کھوسہ کے کسی رشتہ دار کی طرف سے انٹرویو نہیں دیا جا رہا۔ انہیں بتایا گیا ہے کہ گھر کے افراد کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں کہ اس بارے میں انہوں نے کسی سے بات نہیں کرنی۔

مزیدپڑھیں: ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ کے قاتل کون

یاد رہے کہ اس سال 14 اگست پر اپنے مزاحیہ انداز کی وجہ سے مشہور عون علی کھوسہ نے ایک مزاحیہ گانا بل بل پاکستان کے نام سے پیش کیا تھا جو کہ چند گھنٹے بعد ہی وائرل ہو گیا۔ تاہم ان کے اغوا کے بعد یوٹیوب سے وہ گانا بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
ان کے وکیل اور اہلخانہ کا گمان ہے کہ انہیں شاید اسی گانے کی وجہ سے اغوا کیا گیا ہے۔ ان کی اہلیہ نے لاہور ہائی کورٹ میں مشہور وکیل میاں علی اشفاق کی وساطت سے درخواست دائر کی ہے۔ اس پر عدالت نے 20 اگست تک ان کے بازیابی کی ہدایات جاری کی ہیں۔
لیکن اب ان کے گھر کے اطراف اس قدرخوف پھیل چکا ہے کہ لوگ چھوڑ کر جا رہے ہیں اور کوئی بھی اس حوالے سے بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں