اسد عمر نے بھی تحریک انصاف کو سرخ جھنڈی دکھادی

سابق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ۔ یوں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہ ایک اور سینئر رہنما سے محروم ہوگئی۔
اسد نے اس سے قبل 9 مئی کے فسادات کے بعد پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں سابق وزیر نے لکھا، ” ایک دہائی سے زیادہ کے بعد، میں نے سیاست کو مکمل طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کبھی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی رہنےوالے سابق وزیر نے پی ٹی آئی کی اپنی بنیادی رکنیت چھوڑنے کا اعلان بھی کیا۔
اسد عمر کا شمار ان رہنماؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے پارٹی پر ملک گیر کریک ڈاؤن کے بعد پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے، جس میں 9 مئی کو عمران کی گرفتاری کے بعد ہونے والے فسادات کے ردعمل میں متعدد سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

24 مئی کو اپنی پریس کانفرنس میں رہنما تحریک انصاف نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی عہدوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم انہوں نے استحکام پاکستان پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین میں شمولیت نہ کی ۔ یہ دونوں جماعتیں تحریک انصاف کے منحرف رہنماؤں پر مشتمل ہیں۔
اپنی پریس کانفرنس کے حوالے سے عمر نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ وہ پہلے بھی عوامی سطح پر واضح کر چکے ہیں کہ وہ “ریاستی اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کی پالیسی” سے متفق نہیں ہیں۔
انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ایسی پالیسی کے نتیجے میں ریاستی اداروں کے درمیان شدید تصادم ہوا ہے جو کہ ملک کے بہترین مفاد میں نہیں ہے۔ عمر نے ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنے کا موقع لیا جنہوں نے ان کی عوامی زندگی میں ان کی حمایت کی، خاص طور پر کی ٹیم اور ووٹرز کو جنہوں نے انہیں دو بار منتخب کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ”میں نے اس حلقے کی خدمت کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے جس سے میں منتخب ہوا ہوں۔ پاکستانی قوم پر اللہ کا فضل ہو۔”

اسد عمر نے بھی تحریک انصاف کو سرخ جھنڈی دکھادی” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں