امریکا کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہو گا یا کملا ہیرس، فیصلے کی گھڑی آن پہنچی۔ امریکی ووٹرز آج اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ گزشتہ روز انتخابی مہم کے اختتام پر دونوں امیدواروں نے اپنی جیت کی پیشن گوئی کی تھی لیکن فیصلے اب بیلٹ پیپر پر ہوگا۔
اس انتخابی مہم کے دوران کئی اہم واقعات دیکھنے کو ملے جن میں ڈونلڈ ٹرمپ پر دو بار جان لیوا حملے بھی شامل ہے۔ جبکہ دوسری جانب جوبائیڈن کا تمام تر دعوؤں کے باوجود بالآخر انتخابی دوڑ سے دست بردار ہونا اور انکی جگہ کملا ہیرس کا بطور امیدوار سامنے آنا اہم واقعات تھے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق مارچ سے اب تک ووٹرز کی ذہن سازی کیلئے 6۔2 ارب ڈالر سے زائد کا خرچ آیا لیکن عملی میدان میں دونوں امیدوار بظاہر برابر دکھائی دیتے ہیں اور کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
آج منگل کے روز ہونے والی پولنگ کے بعد انتخابات کے نتائج آنے میں کئی دن لگ سکتےہیں ۔ تاہم ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ شکست کی صورت میں وہ انتخابات کو چیلنج کریں گے جیسا انہوں نے پچھلے انتخابات میں کیا تھا۔
مزید پڑھیں:کیا ٹرمپ صدر منتخب ہو کر عمران خان کی رہائی میں کردار ادا کر سکتے
امریکی انتخابات میں 7 ریاستیں اہم تصور کی جا رہی ہیں جن میں ایریزونا، مشی گن، نیواڈا، نارتھ کیرولینا، پنسلوینیا، وسکونسن، اور جارجیا شامل ہیں۔ تاہم سب سے زیادہ اہمیت پنسلوینیا کو دی جارہی ہے جس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ صدر کے انتخاب میں فیصلہ کن ہو سکتی ہے۔ دونوں امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس پنسلوینیا سے جیتنے کے دعویدار ہیں۔
امریکی انتخابات کو دنیا بھر میں اہمیت کی نطر سے دیکھا جارہا ہے۔ پاکستان میں بھی اس الیکشن پر کئی نظریں لگی ہیں ، خصوصاً پاکستان تحریک انصاف جو یہ امید کر رہی ہے کہ ٹرمپ کا الیکشن جیتنا بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی میں کردار ادا کرسکتا ہے۔