سائنس اور ٹیکنالوجی

عالمی ٹیکنالوجی اور جدید انوکھے گیجٹس ؛ ابھرتی ٹیکنالوجی سے کیسے باخبر رہا جائے؟

مصنوعی ذہانت سال 2025 میں کسی نظریاتی خیال یا ٹرینڈ سے ہٹ کر عملی شکل اختیار کر چکی ہے۔

جدید ٹیکنالوجی اب صرف ریسرچ لیب اور سائنسدانوں تک محدود نہیں، یہ ہماری روزِ مرہ زندگی کا اہم جزو بن چکی ہے۔

ٹیکنالوجی سورج کی روشنی کی سپیڈ سے تبدیل ہورہی ہے۔ ہر روز نئے اور انوکھے گیجٹس (آلات) دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اب ہر شخص کیلئے عالمی ٹیکنالوجی کی اپ ڈیٹس رکھنا لازمی ہو گیا ہے۔ لوگ اب صرف نئی ٹیکنالوجی کو داد دینے پر اکتفاء نہیں کر رہے، بلکہ اسے فوراً اپنا بھی رہے ہیں۔

نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے کے ساتھ صارفین اپنی قیمتی آراء اور نئے گیجٹس میں تبدیلیاں بھی تجویز کر رہے ہیں۔

ذاتی زندگی سے  کاروبار ، نوکری اور روز مرہ استعمال کی اشیاء میں بھی اب ٹیکنالوجی کی نئی ایجادات روز بروز دیکھنے کو مل رہی ہیں۔

مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز (IOT) اور نئے ٹیکنالوجی گیجٹس سال 2025 میں ٹیکنالوجی کا مختلف منظر نامہ پیش کر رہے ہیں۔

 

سال 2025 اور عالمی ٹیکنالوجی اپ ڈیٹس پر ایک مختصر نظر:

 

مصنوعی ذہانت؛ نظریاتی خیال سے عملی شکل تک:

 

مصنوعی ذہانت سال 2025 میں کسی نظریاتی خیال یا ٹرینڈ سے ہٹ کر عملی شکل اختیار کر چکی ہے۔ جنریٹو اے آئی، ایجنٹک اے آئی اور اس جیسے کئے رحجانات نے سال 2025 میں اے آئی کے عملی میدان میں تبدیلی لاتے دیکھا۔

کنزویومر الیکٹرانک شو 2025(CES 25)  میں  امریکہ کی صفِ اول کی ٹیکنالوجی کمپنی نویڈیا (NVIDIA)  اپنی فزیکل اے آئی ٹیکنالوجی بلیک ویل چپ کا عملی مظاہرہ کیا۔

یہ چپ بہت زیادہ طاقت کی حامل ہے جو اپنے اندر 92 بلین ٹرانسسٹرز رکھتی ہے اور 3 ٹریلین سے زائد امور ایک سیکنڈ میں سرانجام دے سکتی ہے۔

اسی طرح البانیہ نے ریاستی امور میں کرپشن سے نمٹنے کیلئے ایک اے آئی خاتون وزیر کو کابینہ کا حصہ بنا کر اے آئی کی نئی عملی شکل کا مظاہرہ کیا۔

 

اے آئی انسان کا متبادل نہیں معاون:

 

سال 2025 میں اے آئی انسانوں کے متبادل ہونے کی سوچ بدل کر اب اے آئی انسانوں کے معاون ہونے کی سوچ عام ہوئی ہے۔

مصنوعی ذہانت اب انسانوں کے ساتھ ایک ساتھی ورکر کی حیثیت سے کام کرتی ہے جو اس کے روز مرہ کام انسانوں سے بہتر طریقے سے سرانجام دے رہا ہے۔

پھر وہ دفاتر میں روزمرہ کے کام آٹومیشن پر لگانا ہو،ڈرون کے ذریعے ادویات پیزا وغیرہ پہنچانا ہو،اے آئی انسانی کی معاونت کر رہا ہے۔

زندگی کے مختلف شعبہ مثال کے طور پر طب کے شعبے میں بھی اب اے آئی کام کی آسانی کا باعث بن رہاہے۔

نئی ٹیکنالوجی اور جدید انوکھے گیجٹس کے استعمال سے اب مریض کی صحت کا ڈیٹا ہر وقت مانیٹر ہور ہا ہے جو کہ ایک انقلابی ٹیکنالوجی ہے۔

 

بلاتعطل کنیکٹویٹی کیلئے انقلابی اقدامات:

 

ٹیکنالوجی میں ترقی بلاتعطل کنیکٹویٹی سے مشروط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سال 2025 میں کنیکٹویٹی کی سطح پر چند انقلابی تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔

5 G انٹرنیٹ عام ہورہا ہے جس کی وجہ سے ریاستی امور سمیت دیگر روزمرہ معمول کے کام اب چند لمحوں میں ممکن ہورہی ہیں۔

اس کے علاوہ سیٹلائیٹ کی مدد سے ان مقامات جیسا کہ سمندر ، صحرا وغیرہ میں بھی انٹرنیٹ کی دستیابی ممکن ہورہی ہے جہاں پہلے ایسا ممکن نہ تھا۔

 

انٹرنیٹ آف تھنگز (IOT) گیجٹس:

 

انٹرنیٹ آف تھنگز یا  IoT وہ ٹیکنالوجی ہے جس کی مدد سے  آپ روزِ مرہ استعمال کی چیزوں کو انٹرنیٹ سے منسلک کرتے ہیں تاکہ وہ ڈیٹا کا تبادلہ کر سکیں اور خود بخود کام کر سکیں۔

یوں گاڑیوں سے لیکر گھر کے آلات لاک، ، مشین وغیرہ سب سمارٹ ڈیوائسز بن جاتے ہیں اور دور سے کنٹرول ہو سکتےہیں۔

سال 2025 میں انٹرنیٹ آف تھنگز گھروں (سمارٹ لاک، سمارٹ لائیٹ کنٹرول)، ہسپتالوں( مریضوں کی مانٹرینگ ) ، فیکٹریوں اور ریاستی امور جیسا کہ سمارٹ ٹریفک سسٹم میں استعمال ہو رہا ہے۔

 

انٹرنیٹ آف تھنگز کی مثالیں:

 

  • گوگل ہوم (اسسٹنٹ ) Google Home Assistant
  • ایمازون ایکو (فورتھ جنریشن ) Amazon Echo 4th Generation
  • آگست سمارٹ لاک اینڈ کیم August Smart Lock and Cam
  • فلپ ہیو لائٹنگ اینڈ ہوم سیکورٹی Philips Hue Smart Lights and Home Security

 

نئے گیجٹس کی خبریں؛  گیجٹس کی ریویو اور تجزیہ

 

نئے گیجٹس کی اپڈیٹس کیسے حاصل کی جائیں؟

 

نئے گیجٹس کی خبریں رکھنا اب اس لئے ضروری ہو گیا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ ہم ایک کام میں اپنا پورا دن لگا دیں اور مارکیٹ میں اس کیلئے ایسا گیجٹ موجود ہو جو چند لمحوں میں وہ کام سر انجام دے کر ہمارا کام آسان کر دے۔

یوں تو نئے گیجٹس کی خبروں کے کئی پلیٹ فارم ہیں لیکن ان میں سے چند ایک ٹرینڈنگ موضوعات اور اے آئی کی شمولیت کی وجہ سے دوسروں پر غلبہ رکھتے ہیں۔

ان پلیٹ فارمز میں Trend Hunter، Absolute Geeks، PCMag، Analytics Insight اور TechRadar شامل ہیں۔

 

عالمی ٹیکنالوجی اور جدید انوکھے گیجٹس کا ریویو اور تجزیہ:

 

ٹیکنالوجی مارکیٹ کا تجزیہ بتاتا ہے کہ صارفین اب صرف ‘نئے پن’ کی بجائے کسی بھی گیجٹ کو اس بنیاد پر پرکھ رہے ہیں کہ اس کی افادیت کتنی ہے۔

یوں کسی بھی ڈیوائس کو ریویو کیسے کیاجائے اس کیلئے چند عوامل درج ذیل ہیں:

  1. کسی بھی نئے گجیٹ کا جائزہ لیتے وقت یہ دھیان رکھیں کہ وہ تیزی سے بدلتی ٹیکنالوجی کے ساتھ باآسانی ضم ہو سکے۔ ایسی ڈیوائس جو ٹیکنالوجی بدلنے کے بعد بدلنی پڑھ جائے وہ جلد مارکیٹ سے ناپید ہو جائے گی۔
  2. انٹرنیٹ آف تھنگز IOT جیسے فیچرز کی وجہ سے اب سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ اس لئے شفاف اور مضبوط سیکورٹی فیچرز کی حامل ڈیوائسز کا انتخاب کریں۔
  3. ڈیجیٹل آلودگی کو کم کرنے کیلئے اب ایسے آلات کی طلب بڑھ رہی ہے جو پائیدار ہوں اور قابل مرمت ہوں تا کہ الیکٹرانک ویسٹ کو کم کیا جاسکے۔
  4. ڈیوائس کو صرف ظاہر خوبصورتی پر نہ پرکھیں۔ بلکہ کسی بھی آلے کو پرکھنے کا پیمانہ فعالیت ہونا چاہیے۔

 

پائیدار اور ماحول دوست جدید سمارٹ ڈیوائسز:

 

زندگی کے دیگر شعبوں کے طرح اب ٹیکنالوجی کا شعبہ بھی ماحول دوست اور پائیدار سمارٹ ڈیوائسز کی طرف جا رہا ہے۔

سال 2025 میں ماحول دوست ڈیوائسز کا رحجان بڑھا ہے اور یہی اب جدید سمارٹ ڈیوائسز کا مستقبل بھی ہوگا۔

یہ ڈیوائسز بائیو ڈیگریڈیبل اجزاء سے وجود بھی آتی ہیں اور توانائی بچانے والے موڈ ہر کام کرتی ہیں۔ مستقبل میں ان میں مزید بہتری متوقع ہے جب شمسی توانائی یا جسمانی توانائی سے چارجنگ کا رحجان بڑھے گا اور یہ مستقبل قریب میں ہی متوقع ہوگا۔

 

سال 2025 عالمی ٹیکنالوجی اور جدید انوکھے گیجٹس کیلئے انقلابی سال:

 

سال 2025 عالمی ٹیکنالوجی اور جدید انوکھے گیجٹس کیلئے انقلابی سال رہا ہے جس میں ہنگامہ خیز تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں۔

ٹیکنالوجی کی بہت سی اقسام اپنی تھیوری شکل سے عملی صورت میں انوکھے گیجٹس کی صورت میں سامنے آئی ہے۔

مصنوعی ذہانت جیسے موضوعات نے اس سال میں عملی شکل ڈھالی ہے جس نے صارفین کا نئے گیجٹس سے متعلق نظریات کو تبدیل کر دیا ہے۔

صارفین اب صرف نئے پن سے ہٹ کر ایسے گیجٹس پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہیں جو افادیت رکھتے ہیں۔

ٹیکنالوجی کمپنیاں اب صارفین کے رحجانات کے ساتھ چل رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب ماحول دوست اور پائیدار سمارٹ گیجٹس اور آلات مارکیٹ سب سے زیادہ پسند کئے جارہے ہیں۔

صارفین جلد ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اپنی توجہ ماحول دوست سمارٹ ڈیوائسز پر مرکوز کرنے پر مجبور کر دیں گی اور یہی ان آلات کا مستقبل بھی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button