نتن یاہو یوآوگیلنٹ

عالمی فوجداری عدالت سے وارنٹ گرفتاری، کیا نتن یاہو گرفتار ہو سکتے؟

عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے 21 نومبر کو نتن یاہو (اسرائیلی وزیراعظم ) اور یوآو گیلنٹ (سابق اسرائیلی وزیر دفاع ) کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھےجس کے بعد سے یہ سوال پیدا ہونا شروع ہوا ہے کہ کیا نتن یاہو گرفتار ہو سکتے ہیں؟ اور اگر ہوں گے تو یہ کیسے ممکن ہو گا؟
عالمی فوجداری عدالت سے فیصلہ آنے کے بعد اب قانون کے مطابق نتن یاہو کی نقل و حرکت محدود ہو گئی ہے کیونکہ آئی سی سی (انٹرنیشنل کریمنل کورٹ ) کے دائرہ اختیار کو تسلیم کرنے والے 124 ارکان اس بات کے پابند ہیں کہ انہوں نے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل کرانا ہے۔
اس کے بعد اگر نتن یاہو ان ممالک میں سے کسی ایک کی سرزمین پر بھی جاتے ہیں تو وہ ملک معاہدے کے تحت اس بات کا پابند ہو گا کہ اسے نتن یاہو کو گرفتار کرنا ہے۔
اس لئے اب یہ محسوس کیا جارہا ہےکہ یہ فیصلہ آنے کے بعد نتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اپنی نقل و حرکت محدود کر دیں گے۔

مزید پڑھیں:‌اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری

اس حوالے سے ترکی ، نیدرلینڈ، سوئزرلینڈ ، آئرلینڈ، اٹلی اور سپین نے آئی سی سی کے فیصلے پر عمل درآمد ہونے کے عزم کا اظہار کیا ہے جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کے اس فیصلے کے بعد نتن یاہو کو انتہائی محتاط رہنا ہو گا کیونکہ وہ نقصان اٹھا سکتے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے عمل کو تاریخی پیش رفت سے جوڑتے ہوئے نتن یاہو کو سرکاری طور پر مطوب آدمی قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے نتن یاہو اور نتن یاہو اور یوآو گیلنٹ، کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں