پاکستانعوام

بجلی کےبل، بھائی بھائی کا گلہ کاٹ رہا

پاکستان کے سوشل میڈیا پر ایک بہت ہی دل دہلا دینے والی ویڈیو زیر گردش ہے۔ گجرانوالہ میں پیش آنے والا اس واقعہ میں لائیو دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بھائی اپنے دوسرے بھائی کا تیز دھار آلےسے گلہ کاٹ رہا ہے۔بھائی کو قتل کرنے کی پیچھے وجہ؟ بجلی کا بھاری بل۔ مقتول کے رشتہ داروں کا کہنا ہےکہ دو بھائیوں میں بجلی کےبل زیادہ آنے پر اپنا حصہ دینے کا جھگڑا تھا۔
بجلی کے بل اب بھائی کو بھائی کا دشمن بنا رہے۔ خونی رشتے ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہو رہے۔ تو سوچیں کہ یہ معاملہ اگر پھیل کر غیروں تک پھیل گیا تو ہم روزانہ کی کتنی لاشیں اٹھائیں گے؟ صحافی عیسیٰ نقوی نے انکشاف کیا ہے کہ نجی نیوز چینل کے ایک صحافی جس نے اس سٹوری کو کور کیا انہیں‌رات ہارٹ اٹیک ہوا اور وفات پاگئے۔
بجلی کے بڑھتے بلوں کے باعث اب گھروں میں جھگڑے عام سی بات ہو گئی ہے۔ لائٹ یا پنکھا چلتا چھوڑ کے جانے پر والدین بچوں سے خفا ہیں ۔ جوائنٹ فیملی کا منظر نامہ تو آپ نے گجرانوالہ واقعہ سے بخوبی دیکھ لیا۔
بات ہو ایک ہی بلڈنگ میں رہنےاور میٹر شیئر کرنے والوں کی تو ان کے ہاتھ بھی ایک دوسرے کے گریبان پر ہیں۔ مساجد کے منبر سے تعلیم سے زیادہ بجلی کے بلوں کی ادائیگی کیلئے امداد طلب کی جارہی۔

مزید پڑھیں: آئی پی پیز بجلی معاہدے، عوام کی جیب سے پیسے نکالنے کا خوفناک منصوبہ

تعلیمی ادارے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کیلئے بچوں کی فیسوں میں اضافہ کررہے۔ جاب کرنے والوں کے مالکان سیلری بڑھانے کی کسی طور تیار نہیں کیونکہ انہیں بھی بجلی کا بل بھرنا ہے۔
الغرض زندگی کے کسی بھی شعبے کو لے لیں بجلی کے بل سے ہر کوئی پریشان ہے۔ لیکن اس کا متاثر ایک عام آدمی ہے، کیونکہ بزنس اور ادارے تو قیمتوں میں اضافے سے یہ عوام سے وصول کر لیتے ہیں۔
بجلی کے بلوں پر گجرانوالہ طرز کا خوفناک واقعہ یہ ظاہر کرتا ہےکہ اب معاملات بہت آگے چلے گئے ہیں۔ اب ہم حکومت کا غصہ ایک دوسرے پر نکال رہے ہیں۔ بھائی بھائی کا گلہ کاٹ رہا ہے۔
دوسری جانب اشرافیہ ہے کہ اس کے کان پر جوں نہیں رینگتی۔ بند بجلی گھروں کو بھی اربوں کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں۔ ارے کوئی تو ہو جو ان معاہدوں کو ازسر نو دیکھے اور بجلی کو عام آدمی کی پہنچ میں لائے۔
رہی بات ہماری اپنے حق کیلئے احتجاج کی تو یہ وہی بات ہے کہ ہم اپنے حق کیلئے آواز نہیں اٹھائیں گے لیکن اپنوں کے گلے کاٹنےکو ضرور دوڑ پڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button