ایئرکنڈیشنر کا مسلسل استعمال مضر صحت کیسے ہے

آپ نے یہ جملہ بارہا سن رکھا ہوگا کہ ایئر کنڈیشنر میں بیٹھنے کا مزہ تو اپنا ہے لیکن جب فوراً باہر نکلوں تو طبعیت خراب ہونے لگتی ہے۔ یوں تو اے سی شدید گرمی میں راحت کا سامان مہیا کرتا ہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ یہ موسم میں مصنوعی طریقے سے تبدیلی پیدا کرتا ہے اور زیادہ عرصے تک اس کا استعمال خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔
آج ہم ان چند منفی عوامل ہر نظر ڈالیں گے جو ایئر کنڈیشنز کے مسلسل استعمال سے انسانی زندگی پر رونما ہوتے ہیں۔
ایئر کنڈیشنر کا حد سے زائد استعمال جلد کیلئے خشکی کا باعث بنتا ہے۔ اے سی ہوا میں نمی کی مقدار کو کم کرتا ہے جس سے خشکی کو فروغ ملتا ہے جس سے خارش ہوتی ہے۔
مسلسل مصنوعی ٹھنڈے ماحول میں بیٹھنے سے سانس کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں کیونکہ پھیپھڑوں میں مصنوعی ٹھنڈک پہنچنے اور بعدازاں گرمی سے ربط ہونے سے سانس کے مسائل جنم لینے کا اندیشہ رہتا ہے۔
مزید پڑھیں: ماہرین صحت نے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
اس کے علاوہ الرجی کا شکار لوگوں کیلئے بھی اس کا استعمال خطرناک ہو سکتا ہے۔ اگر ہم ایئر کنڈیشنر کی مناسب دیکھ بھال نہ کریں تو اس میں الرجین گردش کرنے رکھتے ہیں۔ ہم کمرے یا آفس سے کولنگ کو باہر جانے سےروکنے کیلئے دروازے کھڑکیاں بھی بند رکھتے ہیں اور یوں ہوا میں ان ذرات کی موجودگی الرجی کو فروغ دیتی ہے جس سے کھانسی ، چھینکیں اور آنکھوں میں پانی آتا ہے۔
ایئر کنڈیشنر سے اٹھ کر باہر آنے جانے سے جسم پر مسلسل درجہ حرارت کی تبدیلی کا بوجھ پڑتا ہے جس سے کچھ لوگوں میں سردرد اور چکر کی شکایت جنم لیتی ہے۔اس کے علاوہ لمبے عرصے تک اے سی میں بیٹھنے سے آکسیجن لیول گرتا ہے اور یوں انسانی جسم نحیف محسوس کرتا ہے اور تھکاوٹ اور سستی کا باعث بنتا ہے۔