دفتر کی سیاست (آفس پالیٹکس)، ڈیڈلائن پر ڈیڈ لائن، منیجر سے منہ ماری اور باس کی ڈانٹ یہ سب آفس کلچر کا حصہ ہوتے ہیں۔ یوں صبح سویرے ہنستا مسکراتا چہرے لے کے جانے والے ملازمین چند گھنٹے بعد ہی لٹکے ہوئے منہ کے ساتھ کھانے کی میز پر آفس کے دوستوں کے ساتھ چغل خوری میں مصروف ہو جاتے۔ اکثر آفس کلچر کی منفی چیزیں ملازمین کیلئے عدم اطمینان کا باعث بنتی ہیں اور وہ اداس ہو جاتے ہیں۔
ایسے اداس اور مرجھائے ہوئے افراد کی پریشانی کو حل کرنے کیلئے ایک چینی کمپنی نے نئی پالیسی متعارف کرائی ہے جس میں ملازمین کو ناخوش ہونے پر اداسی کی چھٹی (sad leave) دی جائے گی۔
یہ اعلان چین کے ریٹیل ٹائیکون نے کیا، جس کا مقصد کام اور زندگی کے بہتر توازن کو فروغ دینا ہے۔ پینگ ڈونگ لائی کے بانی اور چیئرمین یو ڈونگلائی نےاعلان کیا کہ مغلوب یا ناخوش محسوس کرنے والے ملازمین اب 10 دن کی چھٹی کی درخواست کر سکتے ہیں، جو ان کی سالانہ 20 سے 40 دن کی چھٹی اور اختتام ہفتہ (ویک اینڈ ) کی چھٹیوں سے الگ ہے۔
مزید پڑھیں:چھ روپے کا انڈا سوا دو لاکھ میں نیلام
رپورٹس کے مطابق بزنس ٹائیکون یو ڈونگلائی نے کہا، ہر کوئی ناخوشی کے وقت کا تجربہ کرتا ہے، لہذا اگر آپ ناخوش ہیں، تو کام پر نہ آئیں انتظامیہ کی طرف سے اس چھٹی سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ انکار کرنا خلاف ورزی ہوگی۔
اس اقدام کے پیچھے دلیل کی وضاحت کرتے ہوئے ڈونگلائی نے زور دیا کہ ہم کسی بھی قیمت پر ترقی کی خواہش نہیں رکھتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملازمین صحت مند اور پر سکون زندگی گزاریں، جس سے کمپنی کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ آزادی اور ہمدردی سب سے اہم ہے۔
چین میں کام کی جگہ کی بے چینی سے متعلق کیئے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک میں 65 فیصد سے زیادہ ملازمین نے کام پر تھکاوٹ یا ناخوش محسوس کیا۔
“اب اداس ملازمین کو دس اضافی چھٹیاںملیںگی” ایک تبصرہ