
کراچی میں سٹریٹ کرائمز کا جن ایک بار پھر بوتل سے باہر ہے اور رواں سال کے ابتدائی چار ماہ میں 70 کے قریب شہری صرف ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل ہو چکے ہیں۔ گزشتہ دنوں صدر پاکستان آصف علی زرداری نے اس حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی منعقد کیا جس میں کراچی کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی تاہم اب کراچی پولیس کو ان جرائم پر قابو پانے کیلئے نیویارک پولیس سے تربیت لینے کا فیصلہ ہوا ہے۔
نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ (NYPD) کے اندر پاکستانی امریکن لاء انفورسمنٹ سوسائٹی (PALES) کے 22 ارکان کے ایک گروپ نے پولیسنگ کے طریقوں پر خیالات و تجربات کا تبادلہ کرنے کے لیے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔ بحث کے دوران، PALES کے نمائندوں نے سندھ پولیس کو اسٹریٹ کرائم کی روک تھام، چھوٹے جرائم کا انتظام، انٹیلی جنس اکٹھا کرنے، ٹریفک کنٹرول اور ویجی لانس سمیت مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کرنے کی تجویز دی۔
روحیل خالد کی قیادت میں وفد میں پولیس کے مختلف محکموں جیسے کہ انٹیگریٹی کنٹرول، ٹریفک انفورسمنٹ، انٹیلی جنس، ٹریننگ بیورو، آئیڈینٹی فکیشن بیورو، پٹرولنگ اور دیگر کے افسران شامل تھے۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ رحیم شیخ اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں: عید کے روز قتل ہونے والے تراب زیدی کے خاندان کو 1.5 کروڑ امداد کس نے دی؟
وزیراعلیٰ شاہ نے کراچی میں دہشتگردی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے اسے افغان جنگ اور علاقائی سیاسی صورتحال کا نتیجہ قرار دیا ۔ انہوں نے خطے میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔مزید برآں، انہوں نے مختلف کارروائیوں کے ذریعے شہر میں اسٹریٹ کرائمز سے نمٹنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی جاری کوششوں پر زور دیا۔