
مشہور کالنگ اور میڈیا شیئرنگ ایپ وٹس ایپ آجکل صارفین کے صبر کا صحیح معنوں میں امتحان لے رہی ہے۔ وٹس ایپ کے ظاہری حلیے (انٹر فیس ) میں آئے روز کی تبدیلیاں صارفین کے تجربے کو برباد کر رہی ہیں، اور صارفین مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس کا کھل کر اظہار بھی کر رہے ہیں اور وٹس ایپ پر برہم بھی ہیں۔
پاکستان کی بات کر لی جائےتو حالیہ دنوں میں وٹس ایپ انٹر فیس میں ہونے والی تبدیلیوں نے جہاں نوجوانوں کیلئے اس ایپ کی کشش کم کر دی ہے وہیں بزرگ شہریوں اور ان پڑھ افراد کیلئے اب وٹس ایپ چلانا ہی مشکل ہو گیا ہے۔ان پڑھ اور بزرگ افراد کو عموماً کوئی بھی ایپ سمجھائی جاتی ہے تو انہیں تفصیلاً بتایا جاتا ہے کہ فلاں بٹن دبانے سے یہ ہوگا، یا فلاں جگہ ٹچ کرنے سے آپ اس فیچر کو دیکھ سکتے ہیں۔
انٹرفیس تبدیل ہوتے ہی ان لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے باعث ان شہریوں کو ایک بار پھر نوجوانوں کی مدد لے کر ایپ کی تبدیلیوں کو سمجھنا پڑتا ہے۔
وٹس ایپ انٹرفیس میں تھوڑا عرصہ قبل ہونے والی تبدیلیاں جن میں سٹیٹس اور چیٹ کے بٹن کو نیچے شفٹ کیا تھا نے جہاں اس ایپ کی کشش نوجوانوں کیلئے ختم کردی وہیں اپنے بڑوں کا موبائل استعمال کرنے والے بچے بھی مشکل میں پھنس گئے کیونکہ ان کے بڑوں کا ماننا ہے کہ یہ انکی موبائل سے چھیڑ چھاڑ کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں:شمسی توانائی پرکتنا فکس ٹیکس لگے گا؟
ایک نوجوان نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک میم شیئر کیا جس میں اس نے وٹس ایپ انٹرفیس کی تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اب امی کو کون سمجھائے کہ یہ میں نے نہیں کیا ہے۔
گزشتہ دنوں میٹا کی جانب سے اپنی تینوں ایپ، وٹس ایپ، فیس بک اور انسٹا گرام پر اے آئی متعارف کراکر صارفین کے صبر کا ایک اور امتحان لیا ہے۔
پاکستان میں اگرچہ ابھی وٹس ایپ پر چند صارفین کو یہ سہولت دی گئی ہے لیکن وٹس ایپ نے ٹربل شوٹنگ سے گریز کا مشورہ دیتے ہوئے صارفین کو خبردار کر دیا ہے کہ یہ اپ ڈیٹ انہیں جلد ہی خود موصول ہو جائے گی۔
جہاں کچھ صارفین اسے منفی تبدیلیاں قرار دے رہے ہیں اور وٹس ایپ پر برہم ہیں وہیں کچھ صارفین کے بقول گزشتہ ایک ڈیڑھ سال میں ہونے والی تبدیلیاں جیسا کہ اپنے آپ کو وٹس ایپ میسج بھیجنا ، وائس نوٹ کو سپیڈ بڑھا کرسن پانا اور ویڈیو نوٹ سینڈ کرنا اچھا عمل ہے۔
2 Comments