
جمعرات کی صبح پنجاب اسمبلی میںخود کشی کا ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جب اسمبلی کے 20 سال پرانے محمد یوسف نامی ملازم نے اسمبلی کی چھت سے کود کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔
خود کشی یا کوئی حادثہ اس بارے کوئی حتمی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے تاہم اسمبلی ملازمین کے مطابق محمد یوسف روٹین کے مطابق اپنے دفتر میں موجود تھے کہ اچانک کسی سے فون پہ بات کر تے ہوئے ک انہیں چھت پر جاتے دیکھا گیا ۔ بعد ازاں وہ چھت پر گئے اور چھلانگ لگا دی۔ سر کے بل گرنے کی وجہ سے ان کے سر پر گہری چوٹیں آئی۔
*پنجاب اسمبلی کے ملازم کی پنجاب اسمبلی بلڈنگ میں خود کشی کی کوشش،تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل* pic.twitter.com/W0UEzaW2ad
— Ayesha Afzal (@AyeshaA07118243) April 18, 2024
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ہے ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسمبلی کی عمارت کے سامنے ایک شخص زمین پر خون سے لت پت پڑا ہے۔ موقع پر موجود ریسیکیو اہلکاروں نے زخمی شخص کو اٹھا کر ہسپتال منتقل کر دیا۔ جبکہ ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:اب پنجاب کے مریض ایئر ایمبولینس پر ہسپتال جائیں گے
ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق یہ واقعہ ساڑھےآٹھ بجے کے قریب کا ہے جبکہ دفتری اوقات نو بجے ہیں اس لیے وہ واقعے کے بارے میں حتمی رائے نہیں دے سکتے کہ یا یہ خودکشی کی کوشش تھی یا پھر کوئی حادثہ۔
سپیکر قومی اسمبلی نے واقعہ کا نوٹس لیتے واقع پر انکوائری کا حکم دیا جس کے بعد پولیس نے عینی شاہدین سے بیانات قلم بند کر لیے تاہم متاثرہ شخص محمد یوسف کا بیان ابھی تک نہیں لیا جا سکا کیونکہ وہ شدید زخمی ہونے کے باعث وہ سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اسمبلی ریکارڈ کے مطابق یوسف کی عمر 55 برس ہے جب کہ وہ 20 سال میں اسمبلی میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ خود کشی کی وجوہات بارے اب تک کسی وجوہات کا علم نہیں ہو سکا۔