پاکستانسیاست

عمران خان کو نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہ ملی

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں عید سے قبل اپنے انجام کو نہ پہنچ سکیں جس کی وجہ سے دونوں رہنماؤں کو عیدالفطر جیل میں ہی گزارنا پڑے گی۔ اگر عید سے قبل سائفر کیس کا فیصلہ آ بھی جاتا تو عمران خان کو توشہ خانہ نیب ریفرنس کیس اور عدت میں نکاح کے کیس میں سزا معطل نہ ہونےپر عید جیل میں ہی گزارنا پڑتی۔
تاہم اب عیدالفطر کا چاند نظر آنے کے بعد عمران خان کے حوالے سے ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے پی ٹی آئی ورکرز کے شدید غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جیل انتظامیہ نے شاہ محمود قریشی اور عمران خان کو نماز عید الفطر کی نماز کی ادائیگی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی اور عمران خان کو نماز عید کی ادائیگی سے روکنے پر سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس عمل کو انگریز دور سے تشبیہ دے ڈالی۔ اپنے ایکس اکاؤنٹ میں ایک ٹویٹ پر ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ: عمران خان صاحب پر عید کی نماز پر پابندی نے انگریزوں کی یاد تازہ کردی۔ اسیر مالٹا شیخ اُل ہند حضرت مولانا محمود الحسن صاحب جد و جہد آزادی ہندوستان کے عظیم قائد تھے۔ ان کو تحریک ریشمی رومال پر ہندوستان پر قابض انگریز حکمرانوں نے 1916 میں جلا وطنی کی سزا دی اور بحیرہ روم میں جزیرہ مالٹا کے جیل میں قید کردیا۔ وہ چار سال قید میں رہے اور اس دوران عید کی نماز کی اجازت بھی نہی دی جاتی تھی۔

مزید پڑھیں: عمران خان بری

کیونکہ یہ جابر حکمران مسلمانان ہندوستان کی قیادت کا قلع قمع کرنا چاہتے تھے اس لیے انکی جذبہ حُب الوطنی کو کمزور کرنے کے مختلف حربوں میں سے ایک یہ بھی تھا کہ جُمع اور عید کی نماز پر بھی پابندی رکھی جائے۔
مولانا سید حسین احمد مدنی صاحب نے اپنی کتاب ‘اسیر مالٹا’ میں تحریر کیا ہے کہ اس پابندی کے باوجود شیخ ال ہند مولانا محمودالحسن صاحب نہا کر صاف کپڑے پہن کر تیار ہوکر بیٹھ جاتے اور انتظار کرتے۔ کسی نے پوچھا مولانا اجازت تو نہیں ملنی، پھر یہ اہتمام کیوں؟ تو مولانا نے فرمایا کہ اللہ کے حضور میں صادق اور سچا رہنا چاہتا ہوں کہ میں نے پوری تیاری کر لی، اب جابر اور ظالم جو میرے وطن پر بھی قابض ہیں، اجازت نہیں دیں تو اللہ ان سے نمٹے گا۔ دشمن انکا عظم کبھی بھی نہیں توڑ سکا اور بلاخر مولانا کوچار سال بعد 1920 میں رہا کرنا پڑا- انہوں نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کا جذ بہ کیا ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ٹوٹ سکتا ہے؟

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button