
پاؤں خصوصاً انگوٹھے کی سوزش، جوڑوں کا درد (گٹھیا) اور گردے میں پتھری یہ سب بیماریاں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھنے سے وجود میں آتی ہیں۔ یورک ایسڈ کی زیادتی پیورن نامی مادے کی زیادہ مقدار رکھنے والی اشیاء کے استعمال سے ہوتی ہے۔
اکثر یورک ایسڈ بڑھنے کے بعد ہم پرہیز چھوڑے بغیر دواؤں پر انحصار شروع کر دیتے ہیں ۔ لمبے عرصے تک دواؤں کے استعمال سے اگرچہ یورک ایسڈ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے، تاہم میڈیسن کا زیادہ استعمال کئی سائیڈ ایفکٹ چھوڑ جاتا ہے جس میں گردے بھی متاثر رہتے ہیں۔ یوں انسان پہلے جیسا صحت مند نہیں رہ پاتا۔
ایسے میں یورک ایسڈ کو کم کرنے کیلئے چند ہوم میڈ ڈرنکس کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے جس سے نہ صرف یورک ایسڈ کو قدرتی طریقے سے کم کر سکیں گے بلکہ فرحت بخش مشروبات سے لطف اندوز ہونے کا موقع بھی ملے گا۔
آئیے ان چند مشروبات کی فہرست مرتب کرتے ہیں جنہیں آپ گھر میں باآسانی تیار کر سکتے ہیں اور یورک ایسڈ کم کرنے کے آزمودہ نسخے کے طور پر استعمال کر سکتےہیں۔
لیموں پانی
اپنے صبح کا آغاز ایک گلاس پانی میں لیموں نچوڑ کر پینے سے کر کے آپ یورک ایسڈ کو شکست دینے کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ لیموں پانی کی تاثیر الکلی ہوتی ہے جو جسم کے پی ایچ لیول کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔ اس میں موجود سٹرک ایسڈ یورک ایسڈ کے کرسٹل گھولنے میں سود مند ثابت ہوتا ہے۔
ہلدی ملا دودھ
ہلدی دودھ کی افادیت سے کون واقف نہیں۔ قدرتی طور پر ہلدی سوزش کم کرنے کی خصوصیات رکھتی ہے جو اس نقصان دہ مادہ یعنی کہ یورک ایسڈ کے لیول کو کم کر دیتا ہے۔ روزانہ رات سونے سے قبل دودھ ہلدی کا استعمال آپکوکئی بیماریوں سے نجات دے سکتا ہے۔
ادرک والی چائے
گرم پانی میں ادرک کے چند ٹکڑے ڈال کر اچھی طرح پکانے سے تیار ہونے والے محلول کو دن میں دو یا تین بار استعمال کرنے سے آپ اس ایسڈ کے لیولز کو کم کر سکتے ہیں۔ ادرک بھی قدرتی طور پر سوزش کش ہوا کرتی ہے۔
مز ید پڑھیں:ای سگریٹ یا ویپ پین ہماری صحت کیلئے کتنے خطرناک ہیں؟
سیب کا سرکہ
پانی میں سیب کر سرکہ حل کر کے دن میں دویا تین بار پینا بھی اس ایسڈ کو کم کرنے میں فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ سیب کے سرکے میں بھی الکلی پائی جاتی ہے اور اسکے علاوہ یہ سرکہ ہاضمے میں بھی مدد دیتا ہے۔ ہاضمے کی درستگی کی وجہ سے اس نقصان دہ مادے کا جسم سے تیزی سے اخراج ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ چیری کاجوس، کھیرے اور خربوزے کاجوس بھی اس بیماری کے اثرات کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہاں یہ بات توجہ طلب ہے کہ اس میں سے کوئی بھی مشروب گھر میں تیار کرنا مشکل نہیں ہے اور ناں ہی کسی مشروب کی تیاری میں زیادہ وقت اور سرمایہ درکار ہے۔
جہاں ہم ادویات کے سہارے یورک ایسڈ کنٹرول کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، وہیں ان فرحت بخش مشروبات کا استعمال کم خرچ میں ہمیں اس خطرناک بیماری سے نجات دے سکتا ہے۔
2 Comments