انتخابات 2024اہم خبریںپاکستان

کیا دھاندلی والے حلقوں‌سے پی ٹی آئی کو ریلیف مل پائے گا؟

الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے الزام کے ساتھ پی ٹی آئی یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ حقیقی نتائج دیئے جائیں تو پی ٹی آئی وفاق اور پنجاب میں سادہ اکثریت رکھتی ہے۔ ایسے میں نتایج آنے کے بعد سے ہی امیدواروں نے الیکشن کے نتائج کو الیکشن کمیشن اور عدالتوں میں چیلنج کردیا۔
عدالتوں اور الیکشن کمیشن میں انتخابی نتائج چیلنج کرنے کے بعد سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا پی ٹی آئی کو عدالتوں سے ریلیف مل پائے گا؟ کیا وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے قبل یہ ریلیف ممکن ہو سکتا ہے؟
اس بارے میں صحافی حسنات ملک کا کہنا ہے کہ آنے والی حکومت کے سارے عرصے میں فارم 45 والا مسئلہ چلتا رہے گا۔ جبکہ صحافی ثاقب بشیر نے بھی حسنات ملک کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے لکھا کہ عدلیہ اور الیکشن کمیشن کا یہی موڈ لگ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انتخابی نتائج آنے کے فوراً بعد ہی لاہور کے این اے 128 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے رزلٹ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ مریم نواز ، شہباز شریف ، علیم خان ، اور خواجہ آصف سمیت سینئر رہنماؤں کی جیت کو چیلنج کیا گیا ۔ تاہم ریلیف نہ مل سکا۔

مزید پڑھیں:‌پی ٹی آئی اتحادی حکومت بنانے پر مان گئی

عدالت نے سلمان اکرم راجہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے متعلقہ فورم یعنی کہ الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ اسی طرح باقی رہنماؤں کے خلاف بھی درخواستیں نمٹا دی گئیں ۔
دوسری جانب اسلام آباد کے تینوں حلقوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کی جانب سے نتائج چیلنج کیئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے مقامی ریٹرننگ افسر کو تین حلقوں کے نتائج جاری کرنے سے روکتے ہوئے تین دن میں جواب طلب کیا ریٹرننگ افسر نے پی ٹی آئی کے ایک امیدوار ایڈوکیٹ شعیب شاہین کو لکھ کر دیا کہ کنیشن کے حکم کے بعد تین دن تک اب نتیجہ جاری نہیں کیا جائیگا اگلے چند گھنٹوں کے اندر ریٹرننگ افسر نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے نتائج جاری کر دئیے۔
پی ٹی آئی فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہے جہاں سے ممکنہ طور پر فیصلہ یہی آ سکتا ہے کہ متعلقہ فورم یعنی کے الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔یوں الیکشن کمیشن اور ٹربیونل میں مہینوں یا سالوں کیسز چلنے کے امکانات ہیں جس سے واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے پہلےپی ٹی آئی کو ریلیف نہ مل پائے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button