پاکستانسیاست

میاں صاحب کا خطاب: نہ مزہ نہ سواد

21 اکتوبر کو وطن واپسی پر امید تھی کے چار سال بعد وطن لوٹنے کے بعد میاں صاحب کچھ ایسی تقریر کریں گے جس میں ویژن ہو گا اور مستقبل کی کوئی نئی حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔ تاہم میاں صاحب نے وہی پرانے شکوے شکایات دہرائیں، ہوا میں کبوتر بلند کیا اور جا کر سو گئے۔
یوں تو اپنی واپسی کے بعد سے نواز شریف نے کئی مقامات پر میڈیا سے گفتگو کی اور کئی بیانات بھی دیئے ہیں تاہم کل ایک نئی امید پیدا ہوئی جب نواز شریف صاحب نے اعلان کیا کہ وہ قوم سے خطاب کریں گے۔ اس اعلان کے بعد امید تھی کی شاید میاں صاحب کے اب کے خطاب سے کوئی واضح حکمت عملی نظر آئے۔
تاہم میاں صاحب کی تقریر انہی پرانے جملوں ” مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا، میرے ساتھ ظلم کیا گیا، میرے دور میں سب چیزیں سستی تھیں، مجھ سے دشمنی کی سزا پاکستان کو دی گئی ، عدالت نے مجھے سرخرو کر دیا ” وغیرہ جیسے جملوں سے آگے نہ بڑھ سکی۔
نواز شریف کی تقریر پر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ کسی کے خطاب سے بڑی خبر، مروت کی گرفتاری بنی، مقبولیت کا اندازہ لگا لیں۔

مزید پڑھیں: جب نواز شریف "شیر” کانشان تبدیل کرانے عدالت گئے

سینئر صحافی عدنان عادل نے لکھا کہ نواز شریف کے پاس ماضی کا رونا رونے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں۔ خود کو مظلوم بنا کر پیش کرتے ہیں تا کہ ہمدردی حاصل کریں۔ ان کے پاس ملک کو سیاسی استحکام کی راہ پر ڈالنے اور ٹھوس، پائیدار معاشی ترقی دینے کا کوئی پروگرام نہیں۔ نواز شریف ایک چلا ہوا کارتوس ہیں۔
صحافی احمد وڑائچ نے نواز شریف کے خطاب کا خلاصہ ان الفاظ میں کیا: مجھے کیوں نکالا، زیادتی ہوئی، اب سرخرو ہوگیا، مستقبل کیلئے کوئی پلان نہیں، کوئی بات نہیں۔ میں مظلوم ہوں بس، چینی روٹی کس نے مہنگی کی، 8 فروری کو عوام فیصلہ سنائے۔
صحافی شاکر محمود اعوان نے نواز شریف کی تقریر کی لائیوسٹریمنگ کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کاروائی کی جگہ انکو دکھائیں، پورے 31 لوگ، 31 زندہ لوگ دیکھ رہے ہیں۔
ایک ایسے وقت میں جب بظاہر ن لیگ کیلئے میدان بالکل خالی ہے اور ان کے سب سے بڑے سیاسی حریف کو کچل دیا گیا ہے، میاں صاحب کا الیکشن کیلئے کوئی واضح منشور تک نہ دے پانا اور چوتھی بار وزیر اعظم بننے کے دعویٰ بھی کرنا ایک مضحکہ خیز عمل نظر آتا ہے،

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button