اہم خبریں

5 اگست سے 5 دسمبر : عمران خان میں‌کیا بدلا؟

عمران خان کو پانچ اگست کو گرفتار کیئے جانے کے بعد آج 4 ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ اس سارے عرصہ میں سیکورٹی رسک کو بنیاد بنا کر تمام کیسز کی سماعت جیل میں ہوئی۔گزشتہ دنوں سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم ہونے کے بعد عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں کرنے کے احکامات صادر کیئے لیکن ایک بار بھر یہ معاملہ جیل ٹرائل کی طرف چلا گیا تاہم اب کی بار عمران خان کے گھر کے افراد اور چند صحافیوں کو اندر جانے کا موقع ملا۔
4 دسمبر کو عمران خان سے غیر رسمی ملاقات اور کیس کی براہ راست سماعت دیکھنے والے صحافی ثاقب بشیر نے سینئر صحافی عیسیٰ نقوی کے ساتھ وی لاگ میں اس ملاقات کا تمام تر احوال شیئر کیا۔
انہوں نے 5 اگست سے 4 دسمبر کے عمران خان کے درمیان کوئی واضح فرق نہیں دیکھا۔ ثاقب بشیر خا کہنا تھا کہ فزیکلی خان‌صاحب تھوڑے سے کمزور نظر آئے لیکن ان کا بظاہر حلیہ وہی تھا جو پہلے تھا اور انکی آرٹیفشل انٹیلیجنس کی ذریعے بنائی گئی تصاویر میں بڑھی ہوئی داڑھی کا تصور درست نہیں۔
ثاقب بشیر صاحب کا کہنا تھا کہ انہوں نے اڈیالہ جیل کے عملے سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کسی قسم کی شکایت نہیں کرتے۔ انہوں نے اپنی ورزش اور بیٹوں سے بات کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کوئی خاص شکایت نہیں کی۔

مزید پڑھیں: اگر وکیل چیئرمین بنانا تھا تو حامد خان کیوں‌نہیں؟

عدالت کی سماعت کے حوالے سے سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے قبل جیسے عمران خان عدالتوں میں پیش ہوتے اور کرسی پر بیٹھ کر اپنے وکلاء کے ساتھ گپ شپ اور قانوی امور پر گفتگو کرتے تھے وہ سب ویسے ہی تھا۔

 

ثاقب بشیر نے عمران خان کی بہنوں اور بشریٰ بیگم کے درمیان اختلاف کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جیسا میڈیا پر دکھایا گیا ہے انہیں حالات اس سے برخلاف نظر آئے۔ عمران خان نے بشریٰ بیگم کو اپنے پاس چند منٹ کیلئے بٹھایا۔ اس کے بعد بشریٰ بی بی نے خود عمران خان کی بہن علیمہ خان کو بلا کر وہاں بٹھایا اور خود ان کی دوسری بہن عظمیٰ کے ساتھ محو گفتگو رہیں۔

سماعت کے دوران عمران خان کے روسٹرم پر دیئے جانے والے بیانات نے کل سے میڈیا پر ہنگامہ برپا کر رکھا ہے اور ممکنہ طور پر اب اگلی سماعت پر بیانات کی تشہیر کے مواقع شاید میسر نہ آئیں ۔ اس حوالے سے ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عدالت کے سامنے کہا کہ وہ جنرل باجوہ اور امریکی سفارتخانے سے لوگوں کو بطور گواہ پیش کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ سارے کیس میں سائفر سائفر لگایا ہوا ہے لیکن سائفر کو کہیں لگایا نہیں گیا۔ نہ چالان میں نہ کہیں اور۔ بقول ثاقب بشیر عمران خان یہ بات کہتے ہوئے کافی غصے میں دکھائی دیئے ۔
میزبان عیسیٰ نقوی نے پوچھا کہ کیا "ڈٹ کے کھڑا ہے اب کپتان” ۔ اس پر انہوں نے رضا مندی میں سر ہلایا لیکن اپنا تجزیہ پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button