اہم خبریںپاکستانسیاست

پاک بھارت حالیہ کشیدگی؛ عمران خان کا جیل سے پیغام آ گیا

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ  فوج بھی میری ہے اور یہ ملک بھی میرا ہے-

بالاآخر آج کئی ہفتوں کی تگ و دو کے بعد عمران خان کی تینوں بہنوں اور بیرسٹر گوہر علی خان کو بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی۔

اس ملاقات میں یقینی طور پر انہیں حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر آگاہ کیا گیا جس کے بعد عمران خان نے اس پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

عمران خان کا حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بیان ان کے ٹویٹر ہینڈل سے شیئر کیا گیا ہے۔

 

قوم کی بہادری کو سلام:

 

اپنے بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت حالیہ کشیدگی نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستانی ایک بہادر اور خوددار قوم ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ "میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ  فوج بھی میری ہے اور یہ ملک بھی میرا ہے- جس طرح ہمارے جوانوں نے فضائی اور زمینی سرحدوں پر مودی کو شکست دی ویسے ہی پاکستانی عوام خصوصاً سوشل میڈیا نے مودی اور آر ایس ایس کے بیانیے کو دنیا بھر میں شکست دی-”

 

عمران خان نے مودی کی کلاس لے لی:

 

عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم کی کلاس لے لی۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ” مودی نے پاکستان میں سویلین بچوں، عورتوں، بزرگوں اور تنصیبات کو ٹارگٹ کر کے بزدلی کا مظاہرہ کیا جس کا ہماری فورسز نے بہترین جواب دیا-”

عمران خان نے مزید کہا کہ ” ہم ان بزدلانہ حملوں میں شہید ہونے والے سویلینز اور ملٹری آفیشلز کی فیملیز کے غم میں برابر کے شریک ہیں-”

مودی کی ممکنہ کارروائیوں سے خبردار کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ "نریندرمودی پاکستان سے سخت نفرت کرتا ہے اور دوران جنگ پاکستانیوں کے بے خوف رویے نے مودی کے غصے کو مزید ابھارا ہو گا۔ ”

 

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا وار میں انڈیا کو شکست دینے والی جماعت کون؟ اعداد و شمار آگئے

 

"وہ سخت غصے میں ہو گا اور انتقام لینے کے لیے دوبارہ ویسا ہی فالس فلیگ کرنے کی کوشش کرے گا جیسا جموں کشمیر میں کیا، جس کے لیے ہمیں محتاط اور تیار رہنا ہو گا۔ ”

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ "میں 2019 میں بھی اس حوالے سے پیشنگوئی کر چکا تھا- مودی کی پوری کوشش ہو گی کہ پاکستان کو معاشی سطح پر بھی نقصان پہنچائے۔ کسی بھی نئے حملے کی صورت میں قوم کو تیار اور متحد رہنا ہو گا۔”

پاک فضائیہ کو عمران خان کا خراج تحسین:

 

جیل سے اپنے جاری کردہ بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان نے پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ” میں پاک فضائیہ سمیت تمام فوجی جوانوں کو پروفیشنلزم اور بہترین کارکردگی دکھانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مودی کی طرح سویلنز اور سول تنصیبات کو ٹارگٹ کرنے کی بجائے پاکستان پر حملے میں شامل طیاروں اور تنصیبات کو کامیابی سے تباہ کر کے کامیابی حاصل کی-”

 

جنگ کے دوران لیڈر شپ کا کردار:

 

اپنے بیان میں عمران خان نے جنگ کے دوران لیڈر شپ کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ  ” دوران جنگ فوری ردعمل دینا انتہائی ناگزیر ہوتا ہے۔جنگیں 60 فیصد تک اعصاب سے لڑی جاتی ہیں اور اسی لیے ایسی لیڈر شپ کا ہونا انتہائی اہم ہے جسے قوم کی حمایت حاصل ہو اور جو فوری طور پر بڑے فیصلے کرنے اور کسی بھی حملے کا جواب دینے کی طاقت رکھتی ہو۔”

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ”   حالت جنگ میں فوج کو عوام کی حمایت کی بہت ضرورت ہوتی ہے اور قوم کا مورال بہت اہمیت رکھتا ہے جو فوج کا سہارا بنتا ہے۔ اس لیے میں مسلسل اس بات پر زور دیتا آیا ہوں کہ ہمیں اپنے لوگوں کو "آئیسولیٹ” نہیں کرنا چاہیے اور نظام انصاف کو زندہ کرنا چاہیے-“

 

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button