
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکراتی نشستوں کے دور دورے میں اور ایک ایسے وقت میں کہ جب پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت کو باقاعدہ طور پر تحریری شکل میں جمع کراچکی ہے عمران خان کی پارٹی کو اہم ہدایات آ چکی ہیں۔
عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگو کے دوران پارٹی کو 8 فروری 2025 کو یوم سیاہ منانے اور ابھی سے اس کی تیاری شروع کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
یوم سیاہ کی کال:
عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری پارٹی کو ہدایت کرتا ہوں کہ 8 فروری کو یوم سیاہ منایا جائے۔ اس کی تیاریاں آج سے ہی شروع کی جائیں۔ جس شخص نے تحریک انصاف سے بلے کا نشان اور الیکشن چھیننے کی کوشش کی وہ تاریخ کے تاریک قبرستان میں گم ہے۔
مزید پڑھیں:قاضی فائز عیسیٰ آج تاریخ کے قبرستان میں دفن ہو چکا ، عمران خان
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی مدت بھی کل ختم ہو رہی ہے۔ اگر آرٹیکل6 اس ملک میں کسی پر لگنا چاہیے تو وہ سکندر سلطان راجہ ہے ۔ اس نے عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا اور قاضی فائز عیسی نے اس انتخابی فراڈ کو تحفظ فراہم کیا۔ ہمارا مقصد پاکستان میں شفاف انتخابات،آئین اور جمہوریت کی بحالی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت بحال ہو اور قانون کی حکمرانی واپس آئے ۔ملک میں معطل بنیادی انسانی حقوق دوبارہ بحال ہوں۔
سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر رد عمل:
اعجاز چوہدری کے معاملے پر رائے دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونا قابل مذمت ہے۔ اگر ہاؤس اس پر کوئی کارروائی نہیں کرتا تو میں یہ کہنے میں مکمل حق بجانب ہوں کہ پاکستان میں جمہوریت، آئین اور قانون کا مکمل جنازہ نکل چکا ہے۔ عدلیہ ، پولیس ، ایجنسیوں، ایف آئی اے سب کو اپنے اصل کاموں سے ہٹا کر صرف اور صرف تحریک انصاف کو کچلنے پر لگا دیا گیا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایک آمر کا حکم ہی ملک میں قانون ہے، جبکہ آئین اور منتخب نمائندوں کی کوئی وقعت نہیں رہ گئی ۔