صحتمتفرق

چین میں نئے وائرس کی بڑھتی شدت، ہلاکتوں میں اضافہ

چین میں کورونا وائرس کے بعد ایک اور خطرناک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کے باعث لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں، اور ہر طرف خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اب تک 170 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں،جبکہ کئی افراد شدید بیمار ہیں اور صورتحال مزید خراب ہونے کا خطرہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس نئے وائرس کا نام ہیومن میٹاپنیو وائرس(HMPV) ہے۔جس کے باعث لوگوں میں نزلہ، کھانسی، بخار اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات پیدا ہو رہی ہیں، جو بعض لوگوں کو یہ علامات کورونا جیسی محسوس ہورہی ہیں۔
چین کے کئی شہروں میں اسپتالوں کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں مریضوں کی لمبی قطاریں اور ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں انفلوئنزا، نمونیا، ایچ ایم پی وی اور کورونا کے کیسز ایک ساتھ بڑھ گئے ہیں۔ انٹرنیٹ پر بعض افراد نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چین نے اس صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، تاہم حکام کی جانب سے اس بات کی کوئی تصدیق ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:مریضوں میں ایڈز وائرس کی منتقلی کا معاملہ،نشتر ہسپتال کے خلاف ایکشن

چین کے صحت حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ اس صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
یہ بات واضح رہے کہ چند سال قبل کورونا وائرس چین سے ہی شروع ہوا تھا، اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ جس کے باعث لاکھوں لوگ ہلاک ہوئے تھے اور صرف اتنا ہی نہیں معیشتیں بھی تباہ ہو گئیں تھی اور معمولاتِ زندگی کو بھی بہت نقصان پہنچا تھا ۔
ماہرین صحت عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت دے رہے ہیں‌تا کہ اس وائرس کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔ لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ ماسک پہنیں، ہاتھوں کو بار بار دھوئیں، اور سرد موسم میں اپنی قوت مدافعت بڑھانے والی غذائیں کا استعمال کریں تاکہ بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھا جاسکے ۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button