پولیس جب عوامی تحفظ کی کیمپین چلاتی ہے تو اس میں عموماً خوف کا عنصر ڈالا جاتا ہے۔ اگر اسلحہ کی نمائش کی متعلق کوئی آگاہی مہم ہو تو پولیس سیدھا گرفتاری کی وراننگز پر مشتمل مہم چلاتی ہے۔ اسی طرح اگر ٹریفک پولیس کا مقصد ہو کہ وہ ہیلمنٹ کی آگاہی بارے مہم چلائی گی، یا اوور سپیڈنگ پر عوام کو خبردار کرنا مقصود ہو تو ان تمام حالات میں خوف کا سہارا لیا جاتا ہے۔
لیکن ان دنوں خیبرپختونخوا پولیس کے فیس بک اکاؤنٹ پر میمز کے ذریعے مہم چلائی جارہی ہے جسے نہ صرف عوام پسند کر رہی ہے بلکہ اس طریقہ کو سراہا بھی جارہا ہے۔
اس میں پہلی پوسٹ شادی پر ہوائی فائرنگ سے اجتناب سے متعلق ہے۔ اس میں خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے ایک گرافک شیئر کیا گیا ہے جس میں ایک شخص اپنے دوست کی شادی پر ہوائی فائرنگ کر رہا ہے اور بعد میں اس کا دوست اپنی دلہن کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف ہے جبکہ فائرنگ کرنے والا حوالات میں بند ہے۔
اس پوسٹ پر شاباش دیتے ہوئے ضیاء خان نامی صارف نے لکھا کہ ارے واہ! بہترین عکاسی ہے۔ جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ زندگی میں پہلی بار کسی چیز کو سمجھ پایا ہوں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کیلئےماں جی کا پیغام وائرل
ایک اور مہم میں خیبرپختونخوا پولیس نے شادیوں کے موقع پر اوورسپیڈنگ سے گریز کا مشورہ دیتے ہوئے ایک میم نما گرافک شیئر کیا جس میں پہلے بارات میں دلہے کا دوست اوور سپیڈنگ کر رہا ہے۔
بعد میں دلہا اپنی دلہن کے ساتھ بیٹھا مٹھائی کھانے میں مصروف ہے جبکہ اوورسپیڈنگ کرنے والا دوست ہسپتال میں ٹانگوں پر پٹی باندھے اداس بیٹھا ہے۔
ان دونوں پوسٹ کو نہ صرف بڑے پیمانے پر پسند کیا جارہا ہے بلکہ اس بات سے برعکس کے بندہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھتا ہے یا نہیں، اسے شیئر کیا جارہا ہے۔
یوں پولیس سوشل میڈیا میمز کا سہارا لے کر آگاہی مہم چلا رہی ہے جو کہ ایک بہترین عکاسی ہے۔