اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو کیے گئے احتجاج کے دوران پیش آنے والے واقعات کی وجہ سے وزیر اعظم شہباز شریف ، وزیر داخلہ ، خواجہ آصف، عطا تارڑ، آئی جی، ایس ایس پی، ڈی آئی جی اور دیگر کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کروا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے عدالت میں کرمنل کمپلینٹ جمع کرائی جس میں حکومتی عہداداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں تمام فریقین کو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جائیں اور قانون کے مطابق انہیں جلد از جلد سزا دی جائے۔ درخواست کے ساتھ پی ٹی آئی نے احتجاج کے دوران 38 زخمی اور 139 لاپتہ کارکنوں کی فہرست بھی منسلک کی گئی ہے، جنہیں احتجاج کے دوران مبینہ طور پر کافی نقصان پہنچا ہے ۔
مزید پڑھیں:بڑے صاحب کا خط آگیا تو ڈی سیٹ کردو، عادل بازئی کیس کا فیصلہ کالعدم
یہ بات واضح رہے کہ احتجاج کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے کارکنوں کی ہلاکتیں اور لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی مختلف دعوے کیے گئے تھے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنی پریس کانفرنس میں سیکڑوں کارکنوں کی اموات کا ذکر کیا، جب کہ لطیف کھوسہ نے 278، سلمان اکرم راجا نے 20 اور شعیب شاہین نے 8 کارکنوں کی ہلاکتوں کا ذکر کیا۔ ان متضاد دعٰوں نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور حکومت پر مزید دباؤ ڈال دیا ہے۔
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ احتجاج پرامن تھا، لیکن حکومتی کارروائیوں نے اسے پرتشدد بنا دیا۔ کارکنوں کی گمشدگی اور زخمی ہونے کے واقعات پر پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ معاملہ عدالت میں کیا رخ اختیار کرتا ہے، اس کا فٰیصلہ آنے والے دنوں میں واضح ہو جائے گا، تاہم پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے لیا گیا یہ اہم اقدام ہے۔