اسلام آباد قتل عام پر عمران خان کا قوم کے نام پیغام آگیا

اسلام آباد قتل عام پر عمران خان کا قوم کے نام پیغام آگیا- عمران خان نے بیان دیا کہ اسلام آباد قتل عام کے شہداءکا سن کر انتہائی رنجیدہ ہوں- دورِ حاضر کے جنرل ڈائر نے جلیانوالہ باغ کی تاریخ دہرائی ہے- ان شہیدوں کا خونِ ناحق ضائع نہیں جائے گا اور ہم ان شہدأ کا کیس اقوام متحدہ سمیت ہر فورم تک لے کر جائیں گے-
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کی تحریک ان ہتھکنڈوں سے رکنے والی نہیں- نہ میں پیچھے ہٹوں گا نہ پاکستانی قوم- اگر ہم نے آج ہار مان لی تو پاکستانی قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا-پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے اور وہ پاکستان میں کہیں بھی کیا جا سکتا ہے- 9 مئی کو بھی ہمارے 25 کارکنان کو شہید کیا گیا اور اس بار بھی پرامن مظاہرین کو گولیاں مار کر خون کی ہولی کھیلی گئی اور درجنوں شہریوں کو شہید کیا گیا جو کہ بدترین ڈکٹیٹرشپ میں بھی نہیں کیا گیا-
عمران خان نے کہا کہ ہماری کال پر لاکھوں پاکستانی تمام تر رکاوٹوں، گرفتاریوں اور دھمکیوں کے باوجود آئینِ پاکستان اور جمہوریت کی بحالی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ لے کر اسلام آباد پہنچے لیکن ان پرامن لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے- اس بار شیلنگ اور ربڑ بلٹس سے آگے بڑھ کر سنائپرز اور دیگر جان لیوا اسلحے سے قتل عام کیا گیا جو ڈیتھ سرٹیفیکیٹس میں بھی سامنے آ چکا ہے- درجنوں مظاہرین کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کیا گیا اور 6 ہزار سے زائد کارکنان کو جھوٹے کیسز میں گرفتار کیا گیا-
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنا کر اس قتل عام کی تحقیقات کروائی جائیں اور قتل عام کا حکم دینے والے اور اس میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزائیں دی جائیں-میں مطالبہ کرتا ہوں کہ شہدا اور زخمیوں کے حوالے سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہسپتالوں کا ڈیٹا جلد از جلد پبلک کیا جائے اور تمام ہسپتالوں اور سیف سٹی کی CCTV فوٹیج محفوظ کی جائے تاکہ 9 مئی کی طرح شواہد غائب نہ کیے جا سکیں-
عمران خان نے مزید کہا کہ میں نے اپنی پارٹی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو ہدایات دی ہیں کہ شہداءکے لواحقین اور زخمیوں کی دیکھ بھال اور ان کی فلاح و بہبود کی ذمہ داری لیں- جو لوگ لاپتہ ہیں ان کی بازیابی کے لیے تمام توانائی خرچ کریں اور جو لوگ گرفتار ہیں ان کے کیسز کی پیروی کرنے والے وکلا کی ٹیمز کی حوصلہ افزائی کریں-
مزید پڑھیں:سیاسی جماعتیں ڈی چوک پر احتجاج یا دھرنا کیوں دیتی ہیں، یہاں ایسا کیا ہے؟
انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ اسلام آباد قتل عام کے خلاف پشاور میں شہدا مارچ کا انعقاد کیا جائے اور پارلیمنٹ کا سیشن جلد از جلد بلا کر قرارداد پیش کی جائےاوورسیز پاکستانی دنیا بھر میں اس قتل عام کے خلاف آواز اٹھائیں اور پاکستان میں جاری ظلم و بربریت کے حوالے سے آگاہی مہم چلائیں-
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں اسلام آباد پہنچنے والے لاکھوں پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں- علی امین، بشریٰ بی بی، عمر ایوب، خالد خورشید، عالیہ حمزہ، شاہد خٹک، نوجوان لیڈرز سمیت مارچ کو لیڈ کرنے والے تمام سینئیر اور جونئیر پارٹی ممبران، ممبران اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو سراہتا ہوں-
پنجاب اور اسلام آباد میں جیسے کرفیو کا ماحول بنا کر تحریک انصاف کے کارکنان پر کریک ڈاؤن کیا گیا اور ملکی معیشت کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا یہ کسی بھی مہذب معاشرے میں قابل قبول نہیں- فارم 47 کے سہارے کھڑی کٹھ پتلی حکومت اور مافیا کے غلام پولیس کے آئی جیز صرف اپنی کرسی بچانے کے لیے یہ ظلم کر رہے ہیں- تحریک انصاف کے کارکنان متحد اور منظم ہو کر ملک پر مسلط مافیا کے خلاف اپنی حقیقی آزادی کی جدوجہد کے اگلے مرحلے کی تیاری کریں