دنیا

ڈونلڈ ٹرمپ فوجیوں‌کے کورٹ مارشل کو تیار

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے لیکن ٹرمپ ابھی سے مکمل پلاننگ کر رہے ہیں جس میں کابینہ ترتیب دینا اور مستقبل کی حکمت عملی بنانا وغیرہ شامل ہیں۔
ایسی ہی ایک خبر سامنے آئی ہے جس کے مطابق نومنتخب صدر ایک ایسی فہرست بنانے میں مصروف ہیں جس میں افغانستان سے افراتفری کے عالم میں انخلاء کرنےوالے موجودہ اور سابق فوجی افسران موجود ہوں گے اور ٹرمپ ان کے کورٹ مارشل کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس حوالے سے بین الاقوامی نیوز ایجنسیاں یہ بھی دعویٰ کر رہی ہیں کہ افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کے معاملہ پر ٹرمپ کوئی کمیشن بھی تشکیل دے سکتےہیں۔
یاد رہے کہ 2001 میں چھڑنے والی افغان جنگ 2021 میں آکر اختتام پذیر ہوئی۔ ٹرمپ نے اس انخلاء کا جو منصوبہ بنا رکھا تھا جسے وہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچا سکے کیونکہ اس دوران ان کی صدارت کی مدت ختم ہوگئی اور جوبائیڈن نے ایوان اقتدار سنبھال لیا۔
بعدازاں امریکا افغانستان سے انتہائی افراتفری میں نکلا اور دیئے گئے وقت سے قبل ہی امریکی فوج کو بھاگنا پڑا کیونکہ افغان طالبان نے تیزی سے قبضہ جمانا شروع کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کی جیت احسن اقبال کے گلے پڑ گئی

اور اب یہ خبر سامنے آرہی ہے کہ ٹرمپ سنجیدگی سے ایسے افسران کے کورٹ مارشل کا سوچ رہے ہیں جنہوں نے سالوں سے لڑی جانے والی اس جنگ کا اس افراتفری کے عالم میں ایسا اختتام کیا کہ جو امریکہ کیلئے بھی باعث شرمندگی ہے۔
2021 میں امریکی فوج کے انخلاء کے وقت اس وقت کے وزیر اعظم اشرف غنی بھاگ نکلے تھے جس کے بعد افغان طالبان بنا کسی پریشانی کے پورے ملک پر قابض ہو گئے۔
فوجی افسران کے کورٹ مارشل کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پرانی جنگیں ختم کرنے اور کوئی نہیں جنگ شروع نہ کرنے کا نعرہ لے کر آنے والے ٹرمپ اب صدر منتخب ہو چکے ہیں۔
یوکرائن روس تنازعہ، اسرائیل حماس تنازعہ سمیت کئی ممالک اب ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے پر نظر رکھے ہوئے کیونکہ وہ پرامید ہیں کہ اس سے جنگ بندی اور نارمل حالات دیکھنے کو ملیں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button