
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر نے آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں تقریر کی جس میں انہوں نے آئینی ترامیم کیلئے ووٹ دینے والے اپنے اراکین اسمبلی کی خوب کلاس لی جبکہ ڈٹ جانے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والوں کی الیکشن کیمپین کے پوسٹر اٹھا کر اسد قیصر نے انہیں لوٹے کے لقب سے مخاطب کیا۔ ڈپٹی سپیکر پی ٹی آئی رہنما کو روکتے رہے لیکن اسد قیصر نے اپنی بات مکمل کر کے چھوڑی۔
انہوں نے چوہدری الیاس کی تصاویر بلند کی اور بولے کہ یہ چوہدری الیاس لوٹا ہے۔ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا ہے۔ ابھی بھی اس کی ویب سائٹ اور فیس بک دیکھیں تو پی ٹی آئی کی لوگو ہے اس پر۔
اس کے بعد سابق سپیکر نے پیر ظہور قریشی کا پوسٹر بلند کیا۔ بعدازاں جب انہوں نے اورنگزیب کھچی کا پوسٹر اٹھایا تو انہیں لوٹا کی بجائے لوٹی قرار دیا۔
مزید پڑھیں:بڑی وکٹ گر گئی، زین حسین قریشی کا استعفیٰ
رہنما پی ٹی آئی نے جب چوہدری عثمان کو لوٹا کہہ کر بلانا شروع کیا تو ڈپٹی سپیکر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ الفاظ کا چناؤ درست رکھیں۔ بعدازاں انہوں نےمبارک زیب کی تصویر بھی بلند کی۔انہوں نے ڈپٹی سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے ووٹ خریدے ہیں۔ جس طرح یہ قانون سازی کی ہے یہ شیم جمہوریت ہے، جمہوریت کے نام پر کالا دھبہ ہے۔
بعد ازاں اسد قیصر نے عادل بازئی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں ہیرو قرار دیا۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ عادل بازئی کو غلط سائن کے ذریعے مسلم لیگ ن کا دکھایا گیا۔انہوںنے بتایا کہ عادل بازئی کا بلین روپے کا پلازہ توڑا گیا۔اسد قیصر نے خبردار کیا کہ ستائیسویں ترمیم لانے پر کوششیں سننے میں آرہی ہیں۔ ہم اس کے خلاف عوام کو نکالیں گے۔