مصنوعی بارش

کلاؤڈ سیڈنگ کےذریعے مصنوعی بارش کی تیاری

لاہور میں مصنوعی بارش کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ کے منصوبے پر کام شروع کیا جا رہا ہے، جس کے تحت کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے سیسنا جہاز کے ذریعے راکٹ فائر کیے جائیں گے۔ یہ اقدام خاص طور پر اسموگ کی روک تھام کے لیے کیا جا رہا ہے، تاکہ سموگ کو کم کیا جاسکیں کیونکہ ہر سال اسموگ کی وجہ سے شہریوں کو صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کو سانس لینے بہت دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔
کلاؤڈ سیڈنگ کا بنیادی مقصد بادلوں میں نمی بڑھا کر بارش کا عمل تیز کرنا ہوتا ہے، جس سے فضاء میں موجود آلودگی کا اثر کم ہو جاتا ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اس منصوبے پر 35 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور اس کے لیے لازمی ہے کہ ہوا میں 40 فیصد یا اس سے زیادہ نمی موجود ہو اور بادل بھی موجود ہوں تاکہ مصنوعی بارش کا عمل ممکن بنایا جا سکے۔
محکمہ موسمیات اور محکمہ ماحولیات اس منصوبے میں اپنا اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ دونوں محکمے کلاؤڈ سیڈنگ کے عمل کے لیے ضروری تکنیکی تعاون فراہم کریں گے جبکہ وزارت خزانہ نے اس منصوبے کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دے دی ہے۔
کلاؤڈ سیڈنگ کے عمل میں جہاز 5 ہزار مربع فٹ کی بلندی پر جا کر بادلوں میں سیڈ پھینکیں گے، جو بادلوں میں موجود پانی کے ذرات کو اکٹھا کرکے بارش کا باعث بنے گا۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں اسموگ انڈکس کے بڑھنے کی وجہ سے بچوں کو اسکولوں میں چھٹیاں دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے تاکہ وہ اس آلودہ فضا سے محفوظ رہ سکیں۔
مصنوعی بارش کروانے کا اصل مقصد لوگوں کو اسموگ سسے بچانا ہے تاکہ شہریوں کی صحت کو بہتر بنایا جا سکے ۔ اس اقدام سے نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی آئی گی بلکہ زمینی پانی کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو گا، جو کہ ملک میں پانی کی کمی کا شکار علاقوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہوگا.

اپنا تبصرہ بھیجیں