پاکستان

منصور علی شاہ کے بعد کون سے ججز چیف جسٹس بننے کی اہلیت کھو دیں گے

حکومت کی جانب سے آئین میں ترمیم کی بازگشت شہر اقتدار میں سنائی دے رہی ہے جس کے مطابق حکومت سپریم کورٹ کے حوالے سے کوئی آئینی ترمیم کر سکتی ہے جس سے صحافیوں کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کا راستہ روکنا مقصود ہوگا۔
تاہم صحافی عامر خان کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس بنے تو جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال مندوخیل چیف جسٹس کے عہدے کےدوڑ سے باہر ہو جائیں گے ، کیونکہ جسٹس منصور 27 نومبر 2027، جسٹس امین 30 نومبر 2025 اور جسٹس جمال 10 نومبر 2026 کو ریٹائر ہو جائیں گے ۔ حکومت کیلئے ترامیم مشکل نہیں ناممکن ہے۔
اس سے قبل گزشتہ روز صحافی قمر میکن نے اس سے الٹ حکومتی ارادے ظاہر کرے ہوئے کہا تھا کہ ذرائع کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے حکومت نئے منصوبہ پر کام کر رہی ہے جس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کی تعیناتی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

مزید پڑھیں:نہ منصور علی شاہ ، نہ منیب اختر، نئے چیف جسٹس کون؟

قمر میکن کا کہنا ہے کہ اگر پلان کامیاب ہو گیا تو منصوبہ یہ ہے کہ سینئیر ترین 5 ججز میں سے کسی بھی ایک کو چیف جسٹس سپریم کورٹ بنایا جا سکے گا اس لیے ممکنہ طور پر جسٹس منصور ،جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی تینوں کو بائی پاس کر کے چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال خان مندوخیل کے ناموں پر غور کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
قمر میکن کے مطابق جسٹس امین الدین موسٹ فیورٹ ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ ساری کوشش جسٹس منصور اور جسٹس منیب سمیت جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کا راستہ روکنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ سنیارٹی لسٹ کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ 27 اکتوبر 2024 کو پاکستان کے 30 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ پاکستان کی تاریخ میں جسٹس منصور علی شاہ ساڑھے 3 سال کی طویل ترین مدت تک چیف جسٹس رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button