صنم جاوید کیسز؛ کب کیا ہوا

صنم جاوید کو 10 مئی کو MPO کے تحت گرفتار کیا گیا، گرفتاری چیلنج ہوئی تو 17 مئی کو مقدمہ نمبر 96/23 میں گرفتار کر لیا گیا، 23 ستمبر کو ضمانت منظور ہوئی تو 25 ستمبر کو مقدمہ نمبر 109/23 میں گرفتار کیا گیا، 11 اکتوبر کو گرفتاری کے بعد پٹیشنر نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، اے آئی جی لیگل نے عدالت کو بتایا پٹیشنر صرف 2 کیسز میں مطلوب ہے، لیکن شرمناک طور پر 20 اکتوبر کو مقدمہ نمبر 1271/23 میں گرفتار کیا گیا، ATC نے مقدمے سے ڈسچارج کیا تو 21 اکتوبر کو مقدمہ نمبر 366/23 میں حراست میں لیا گیا۔
7نومبر کو ضمانت کے بعد 8 اکتوبر کو مقدمہ نمبر 410/23 میں گرفتار کیا گیا، 2 دسمبر کو ضمانت کے بعد MPO آرڈر جاری ہوا، لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج ہونے کے بعد 29 دسمبر کو MPO واپس لیا گیا، رہائی ملنے سے پہلے 30 دسمبر کو مقدمہ نمبر 367/23 میں گرفتاری ڈالی گئی، 29 جنوری کو ضمانت ہوئی تو اسی دن مقدمہ نمبر 768/23 میں حراست میں لیا گیا، 27 مارچ کو ضمانت ملی تو پولیس نے حیران کن طور پر یکم اپریل کو میانوالی کے مقدمہ نمبر 179/23 میں گرفتار کیا۔
17اپریل کو انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے مقدمے سے ڈسچارج کیا، اسی دن مقدمہ نمبر 180/23 میانوالی میں گرفتار کیا گیا، 29 مئی کو ضمانت منظور ہوئی تو موسیٰ خیل کے مقدمہ نمبر 72/73 میں حراست میں لیا گیا، 5 جون کو اس کیس میں ضمانت منظور ہوئی۔
مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کا پرچہ صنم جاوید پر
انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے میانوالی میں مزید مقدمات میں گرفتاری کی کوشش کو ناکام بنایا، 5 جون کو ہی گوجرانوالہ میں درج مقدمہ نمبر 823/23 میں گرفتار کیا گیا، گرفتاری یقینی بنانے کیلئے 6 جون کو ہی ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نے MPO آرڈر بھی جاری کیا، یہ شاید اس لیے کیا گیا کہ شک تھا گوجرانوالہ عدالت بھی مقدمے سے ڈسچارج نہ کر دے، لیکن جج کا شکریہ کہ آنکھیں بند کر کے جسمانی ریمانڈ منظور کیا، بظاہر، مطلوبہ مقصد حاصل ہونے پر ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نے نظر بندی کا اپنا حکم واپس لے لیا۔
گوجرانوالہ کی عدالت نے ڈسچارج کیا تو اب کی بار ایف آئی اے نے انہیںحراست میںلے لیا۔آج ہی میاںعلی اشفاق کے جاندار دلائل کے بعد عدالت نے صنم جاوید کو باعزت بری کردیا تو معلوم ہوتا تھا کہ صنم جاوید کیسز سے چھٹکارا پا چکی ہیں۔ میاں علی اشفاق صنم جاوید کو اپنی گاڑی میںلے کر آفس چلے گئے۔ ابھی چند لمحے ہی آزادی میسر ہوئی تھی کہ ایک بار پھر صنم کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس نہ ختم ہونے والے سلسلے کے ساتھ صنم جاوید کی مسکراہٹ بھی ہر پیشی پر نہ ختم ہونے والی ہے ۔ اب دیکھنا ہوگا کہ اسلام آباد پولیس صنم جاوید کیسز میںکتنا اضافہ کرپاتی ہے۔