
پاکستان تحریک انصاف کے متحرک رہنما اظہر مشوانی کے دو بھائیوں کو اغواء کر لیا گیا۔ اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اظہر مشوانی نے بھائیوں کے اٹھائے جانے کی خبر شیئر کی۔
اظہر مشوانی نے لکھا کہ: میرے دونوں بڑے بھائیوں پروفیسر مظہر اور پروفیسر ظہور مشوانی کو آج رات 2:50 بجے ہمارے گھر ٹاؤن شپ لاہور سے درجنوں CTD کے یونیفارم اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد اٹھا کر لے گئے ہیں میرے کسی فیملی ممبر کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور تمام افراد درس و تدریس کے شعبے سے تعلق رکھتے ہیں ظہور مشوانی کو پچھلے سال بھی 145 دن اغوا رکھا گیا- میرے والد صاحب کو 3 دن اور مجھے 8 دن اغوا رکھا گیا- یہ ظلم اور بدمعاشی اب بند ہونی چاہیے- جس کا دل کرتا ہے گھروں میں گھس کر بندے اٹھا لے جاتا ہے- ان کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ پاکستان میں رہ رہے ہیں؟ اور پاکستان میں جنگل کا قانون رائج ہے؟
دوسری جانب اظہر مشوانی کے والد نے اپنے بیٹوں کی بازیابی کیلئے معروف وکلاء سلمان اکرم راجہ، ابوذر سلمان نیازی ، علی اعجاز بٹر اور دیگر کی وساطت سے درخواست دائر کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: 26 خواتین کا قاتل سیریل کلر کیسے انجام کو پہنچا؟
ابوذر سلمان نیازی نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ میں اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کری گئی ہے جسکے فکس کیئے جانے کا انتظار ہے۔ سینئر وکیل کے مطابق درخواست میں کیس کو آج ہی مختص کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
تاہم اب عدالت نے اس کیس کو سماعت کے لئے مقرر بھی کردیا اور جسٹس سید شہباز رضوی نے آئی جی پنجاب اور سی ٹی ڈی کو اظہر مشوانی کے دونوںبھائیوںکو کل تک بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے.
Just appeared on behalf of @MashwaniAzhar father. Justice Shabaz rizvi has directed IG Punjab and Additional IG CTF Punjab to produce both his sons tommorw in High Court.
— Abuzar Salman Niazi (@SalmanKNiazi1) June 6, 2024
اظہر مشوانی کے ایکس پر کیئے گئے ٹویٹ کے جواب میں سینکڑوں لوگوں نے ان سے اظہار ہمدردی کیا۔ صحافی صدیق جان نے لکھا کہ : بہت افسوسناک ! اگر کوئی الزام ہے تو بتا کر گرفتار کیا جائے ، رات کی تاریکی میں اس طرح شہریوں کو اغواء کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا
ایک اور صارف نے لکھا کہ 77 سال میں لکیر کے اِس پار اور اُس پار کا یہی فرق ہے، وہاں دھرو راٹھی کے گھر پر رات کے اس پہر کسی نے جا کر اس کے خاندان کے لوگوں کو نہیں اٹھایا۔
One Comment