6 ججز کے معاملے کو قابو کرنے کیلئے حکومت کیا چال چل رہی ہے؟

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے جانب سے عدالتی معاملات میں خفیہ ایجنسیوں کی دخل اندازی کو سامنے لانے کے بعد سے دیگر ہائیکورٹس اور نچلی عدالتوں کے ججز میں بھی اعتماد پیدا ہوا اور ایک ایک کر کے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔
اگرچہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کا معاملہ سپریم کورٹ جا کر دوبارہ تھم سا گیا ہے لیکن ان 6 ججز کی جانب سے دیئے گئے حوصلے کے آفٹر شاکس اب تک جاری ہیں۔
گزشتہ دنوں اے ٹی سی سرگودھا کے جج نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بذریعہ خط انفارم کیا کہ کس طرح انہیں قانون نافذ کرنے والے اور خفیہ اداروں کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔
اس معاملے پر از خود نوٹس لیتےہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ڈی ایس پی سرگودھا، آر او سی ٹی ڈی، ایس ایچ او سرگودھا کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا۔
تاہم 6 ججز کا معاملہ جو ان دنوں سپریم کورٹ میں بی زیر التواء ہے اس پر قابو پانے اور اس کے اثر کو زائل کر نے کیلئے حکومت نے چور دروازہ نکال لیا ہے جس سے اس معاملے کو دبایا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: گائےکا گوشت فریج میں رکھنے پر 11 گھر مسمار

سینئر صحافی فہد شہباز خان نے انکشاف کیا ہے کہ ‏حکومت نےکچھ وکلاء سےمشاورت کی ہے کہ ایسی قانون سازی کی جائے کہ جس میں ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ میں ٹرانسفر کیا جا سکے یعنی اسلام ہائیکورٹ میں اگر 6 ججز ہیں تو دو دو کرکے انہیں مختلف ہائیکورٹس میں ٹرانسفر کر دیا جائے اس سے 6 ججز والا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔
اس سے قبل بھی حکومت اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ کہ ہائیکورٹس میں اپنے اثر کو قائم رکھنے کیلئے سینئر ججز کو چھوڑ کر جونیئر ججز کو پروموٹ کیا جارہا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کی سپریم کورٹ تقرری کو بھی مشکوک نگاہوں سے دیکھا جارہا ہے کیونکہ گزشتہ دنوں میں ان کے فیصلوں اور سخت ریمارکس نے حکومت سمیت اداروں کو پریشان کر رکھا تھا۔

6 ججز کے معاملے کو قابو کرنے کیلئے حکومت کیا چال چل رہی ہے؟” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں