صحتمتفرق

مون سون میں خوراک میں کیا تبدیلیاں ضروری ہیں

پاکستان میں مون سون اپنے رنگ دکھا رہا ہے۔ایک طرف حبس اور دوسری طرف شدید بارشوں کے اسپیل آنکھ مچولی کھیل رہے ہیں۔ مون سون کے موسم میں ہوا میں نمی کا تناسب بہت زیادہ ہوجاتا ہے جس سے بیکٹریا ور وائرس نشوونما پانے لگتے ہیں اور اگرخیال نہ رکھا جائے تو انسان نزلہ، زکام ، ڈینگی، نظام انہضام کی بیماریوں سمیت کئی جان لیوا بیماریوں کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔
اس لئے ہمیں مون سون میں اپنی خوراک کو از سر نو ترتیب دینا ہے اور اپنی روزمرہ ڈائٹ میں چند چیزوں کا اضافہ یا تبدیلی کرنی ہے۔ ایسا کرنے سے ہم نہ صرف اس موسم کو انجوائے کر سکیں گے، بلکہ اس میں ہونے والے انفیکشنز سے بھی بچے رہیں گے۔
اس میں سے پہلے غذا ادرک کا قہوہ ہے جو نافع بدن ہونے کے ساتھ ساتھ ایک دوا کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات نہ صرف سوزش کو قابو پانے میں مدد دیتے ہیں بلکہ اس سے انفیکشن سے لڑنے کی مدافعت بھی پیدا ہو جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: ایپل واچ سے خاتون کی جان بچانے والا ڈاکٹر

اس قہوہ کو بنانا بھی بے حد آسان ہے اور آپ حسب ذائقہ شہد اور لیموں کا استعمال کر کے اس کو خوش ذائقہ اور فرحت بخش بھی بنا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دارچینی اور پودینے کا قہوہ بھی اپنی الگ خصوصیات کی وجہ سے مون سون میں غذا میں اچھا اضافہ ہے۔
انفیکشن سے لڑنے کا دوسرا اور سستا نسخہ دودھ ہلدی ہے جو طب میں اپنی افادیت کی وجہ سے کافی مقبول ہے۔ ایک کپ دودھ میں ایک چمچ ہلدی انفیکشن سے لڑنے کیلئے کافی ہوجاتا ہے۔
اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل آملے کا رس اور اینٹی بیکٹریل اور اینٹی وائرل خصوصیات سے بھرپور ایلوویرا رس مون سون میں خوراک کا ضروری حصہ ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button