مشہور ٹک ٹاکر خابی لام کی امریکہ میں حراست: کیا ہوا، کب اور کیوں؟
162 ملین سے زائد ٹک ٹاک فالورز کے ساتھ خابی دنیا کے مقبول ترین ٹک ٹاکر شمار ہوتے ہیں۔

خابی لام دنیا کے مقبول ترین ٹک ٹاکر ہیں۔ ان کی مقبولیت کی وجہ خاموش لیکن عالمی سطح پر سمجھی جانے والی مزاحیہ ویڈیوز ہیں جن میں وہ غیر منطقی "لائف ہیکس” پر طنز کرتے ہیں۔
وہ کوئی بھی لائف ہیک پرفارم کرنے کے ساتھ صرف ہاتھ کا مخصوص اشارہ کرتے ہیں اور ان کا یہی انداز مداحوں کو محظوظ کرتا ہے۔
ان کی ویڈیوز نے انہیں نہ صرف 162 ملین سے زائد ٹک ٹاک فالورز دلائے ہیں بلکہ انہیں بڑے کاروباری اور انسان خدمت کے مواقع بھی فراہم کئے ہیں۔
مثال کے طور پر انہیں مشہور زمانہ فیشن برانڈ ہیوگو باس کے ساتھ کاروباری شراکت داری کا موقع ملا اور انہیں یونیسف کے گڈ ویل ایمبسیڈر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
تاہم حال ہی میں امریکہ میں ان کے ساتھ ایک حادثہ پیش آیا جو کہ شاید کسی اور شخص کے ساتھ پیش آتا تو اسے میڈیا پر اتنی مقبولیت نہ ملتی ۔
لیکن یہ واقع مشہورٹک ٹاکر خابی لام کے ساتھ پیش آیا اور یوں یہ بین الاقوامی سطح پر جلد ہی وائرل ہو گیا۔
خابی لام کی گرفتاری اور رضاکارانہ واپسی:
تفصیلات کے مطابق امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے خابی لام کو لاس ویگاس کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر گرفتار کر لیا ۔
اس گرفتار کے بعد انہیں رضاکارانہ طور پر امریکہ سے جانے کی اجازت بھی مل گئی۔
خابی 30 اپریل کو امریکہ میں داخل ہوئے اور اپنے قیام کے دوران انہوں نے کئی تقریبات میں شرکت کی۔
مثال کے طور پر 6 مئی کو نیویارک میں ہونے والے میٹ گالا میں شرکت۔
6 جون کو لاس ویگاس کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر انہیں گرفتار کیا گیا۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ انہوں نے اپنی ویزا شرائط سے زائد قیام کیا جس کی وجہ سے قانون حرکت میں آیا۔
تاہم اسی روز ہی انہیں بنا ڈیپورٹیشن کے آرڈر کے رضاکارانہ طور پر واپس جانے کی اجازت مل گئی اور وہ اسی روز روانہ بھی ہوگئے۔
مزید پڑھیں:
اگرچہ خابی نے اس حوالے سے کوئی معلومات اپنے سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کی ہیں تاہم کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ اس وقت اپنے آبائی وطن اٹلی میں پہنچ چکے ہیں۔
خابی لام اس دوڑ میں اکیلے نہیں ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن قوانین میں سختی کے باعث اب ویزہ مدت سے تجاوز ایک بہت بڑا جرم ہے ۔
اس کے بعد جبری طور پر ڈیپورٹیشن، ویزا منسوخی، حراست اور آئندہ امریکہ آنے پر پابندی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
خابی کا امریکہ میں مستقبل کا سفر:
خابی کے ایک ہی دن میں گرفتاری اور اس کے بعد رضاکارانہ طور پر واپسی کو غیر معمولی قرار دیا جارہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عین ممکن ہے کہ خابی کی شہرت کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہو تاکہ کسی بھی میڈیا تنازع سے بچا جاسکے۔ کیونکہ عموماً امیگریشن کیسز میں کئی دن یا ہفتے بھی لگ جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ ڈیپورٹ ہونے کی بجائے رضاکارانہ واپسی کی وجہ سے انہیں آئندہ ویزہ حصول کرنے میں بھی مشکلات نہیں پیش آئیں گی۔
لیکن چند ماہرین کا خیال ہے کہ انہیں ویزہ شرائط کی خلاف ورزی پر ممکنہ طور پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس پر اگر کوئی مزید کارروائی ہوتی ہے تو یقیناً وہ بھی میڈیا کی زینت ضرور بنے گی۔
خابی لام کیس میں مشہور شخصیات کیلئے جہاں یہ پیغام ہے کہ ان کی عوامی مقبولیت اپنی جگہ لیکن قانون کی پاسداری سے کوئی مستثنیٰ نہیں ہے۔ وہیں ان ترقی پذیر ممالک کیلئے بھی پیغام ہے جو مشہور شخصیات کو ان کی شرائط پر رہنے کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ کسی بھی ملک کی جگ ہنسائی کا سبب بن سکتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہاں طاقتور کیلئے الگ اور کمزور کیلئے الگ قانون ہے۔