
ایک متنازعہ پوسٹ وائرل ہونےکے کئی دن بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے عوامی سطح پر معافی مانگ لی۔ یہ پوسٹ پی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس وقت پبلش کی گئی تھی جب پی آئی اے کی جانب سے 4 سال کے بعد پیرس کی لئے فلائٹ کا آغاز کیا گیا تھا۔
یہ پوسٹ کچھ اس طرح سے ڈیزائن کی گئی تھی کہ اس میں ایک جہاز دکھایا گیا تھا جس کے سامنے پیرس کا مشہور ایفل ٹاور تھا اور جہاز اس ٹاور کی جانب بڑھ رہا تھا۔اس کے ساتھ ہی یہ تحریر درج تھی کہ: پیرس ہم آرہے ہیں۔
یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے کچھ وقت میں بہت وائرل ہو گئی اور جہاں کچھ لوگوں نے اس کو بطور مزاح اپنایا، اس ڈیزائن کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
سوشل میڈیا پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پر تنقید:
سوشل میڈیا صارفین نے اس ڈیزائن کو 2001 کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملے سے تشبیہ دی تھی جہاں جہاز ورلڈ ٹریڈ سنٹر سے جا ٹکرائے تھے اور اس حادثے میں 3000 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس مشابہت کی نشاندہی کے ساتھ صارفین کے کچھ ایسے کمنٹس بھی سامنے آئے تھے جو خطرناک تھے جس میں اگرچہ مزاح کا عنصر تھا لیکن وہ قومی ایئرلائن کیلئے زہر قاتل تھے۔
ان کمنٹس میں سوال کیا گیا تھا کہ یہ پیرس کیلئے اناؤنسمنٹ ہے یا دھمکی کہ ہم آرہے ہیں؟ جبکہ کسی صارف نے لکھا کہ پیرس کو اب محتاط ہو جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:پی آئی اے کا گرافک ڈیزائنر یورپ کی فلائٹس پھر بند کرائے گا
پی آئی اے کے معافی:
ملکی اور بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید کے جواب میں، پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے تصویر کی غیر ارادی نوعیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایئرلائن کا مقصد کبھی بھی اس طرح کی منفی خیالات کو جنم دینا نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے، اس کو ان مفہوم اور تصورات کےساتھ تشبیہ دے دی گئی جو کہ مقصد نہیں تھا۔ اس سے کچھ منفی جذبات پیدا ہوئے ہوں گے، جس کے لیے ہم واقعی معذرت خواہ ہیں۔
ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار اور سینیٹر شیری رحمان سمیت کئی سیاسی شخصیات نے بھی اس اشتہار کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
حیرت انگیز طور پر پی آئی اے کی جانب سے معافی نامہ جاری ہونے اور شدید تنقید کی باوجوو فی الوقت اس پوسٹ کو نہ ایڈیٹ کیا گیا اور نہ ہی ہٹایا جا سکا ہے۔