جرم و سزا

جب ایک نوسر باز نے فیک ایئرپورٹ 242 ملین ڈالر میں‌بیچ ڈالا

1990 کی دہائی میں پیش آنے والے سب سے بڑے اور دلچسپ فراڈ میں سے ایک ایمانوئل نووڈے کا تھا، جو ایک نائیجیرین نو سرباز تھا۔ اس نے ایک فیک ایئرپورٹ کو حیران کن طور پر 242 ملین ڈالر میں بیچ دیا۔ ی گارڈین نائیجیریا نیوز کے مطابق، نووڈے کو 2005 میں نائیجیریا کے مرکزی بینک (CBN) کے گورنر پال اوگواما کے روپ میں ایک برازیلی بینک کو دھوکہ دینے کے جرم میں سزا دی گئی۔
اس نے برازیل کے بینکو نوروایسٹ بینک کے ڈائریکٹر نیلسن ساکاگوچی کو ابوجا میں ایک فرضی ایئرپورٹ منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا۔ یہ دھوکہ دہی اس وقت دنیا کی تیسری سب سے بڑی بینک فراڈ تھی، جس کے نتیجے میں 2001 میں بینکو نوروایسٹ بینک دیوالیہ ہو گیا۔
نووڈے نے اپنی دھوکہ دہی کو کامیاب بنانے کے لیے نائیجیریا کے یونین بینک میں ڈائریکٹر کے طور پر اپنی حقیقی زندگی کے تجربے کا استعمال کرتے ہوئے CBN کے گورنر کا کردار بخوبی نبھایا۔ اس نے کئی ساتھیوں کی مدد بھی حاصل کی تاکہ آپریشن کو مؤثر طریقے سے انجام دیا جا سکے۔
پال اوگواما کا روپ دھار کر، نووڈے نے مسٹر ساکاگوچی کو ابوجا میں ایک زیر تعمیر ایئرپورٹ میں سرمایہ کاری پر آمادہ کیا اور بدلے میں 10 ملین ڈالر کمیشن کا وعدہ کیا۔ کل معاہدہ 242 ملین ڈالر کا تھا، جس میں 191 ملین ڈالر نقد اور باقی رقم سود کی مد میں شامل تھی (1995 سے 1998 کے دوران)۔ مسٹر ساکاگوچی اس دھوکے کا شکار ہو گئے، جس سے بینکو نوروایسٹ کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا۔
نووڈے کو 2005 میں وفاقی ہائی کورٹ نےفیک ایئرپورٹ بیچنے کے تاریخ کے سب سے بڑے ‘419 فراڈ’ میں ملوث ہونے کے جرم میں سزا دی۔ 419 فراڈ، مختلف منصوبوں پر مبنی ہوتا ہے جو انٹرنیٹ پر صارفین کو دھوکہ دینے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔ ان میں دھوکے باز خطوط، پیغامات اور ای میلز کے ذریعے شکار کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ نائیجیریا میں ایسے دھوکے کو "فور ون نائن” کہا جاتا ہے، جو ملک کے مجرمانہ کوڈ کے آرٹیکل 419 کی طرف اشارہ کرتا ہے، جو دھوکہ دہی سے متعلق ہے۔

مزید پڑھیں:‌ہسپتال میں‌آگ لگنے سے 10 نوزائیدہ بچے جاں‌بحق، درجنوں‌زخمی

ایمانوئل نووڈے کا فیک ایئرپورٹ فراڈ کیسے بے نقاب ہوا؟
نووڈے کی دھوکہ دہی اس وقت سامنے آئی جب ہسپانوی ملٹی نیشنل کمپنی بینکو سینٹینڈر نے برازیلی بینک کو خریدنے کی کوشش کی۔ خریداری کے دوران، ایک بڑی مالی بے ضابطگی سامنے آئی، جس میں بینک کی بڑی رقم کیمن آئی لینڈز میں غیر فعال پڑی ہوئی تھی۔
اس معاملے پر تحقیق کے لیے ایک کثیر ملکی مجرمانہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی، جس میں برازیل، برطانیہ، نائیجیریا، سوئٹزرلینڈ اور امریکہ کے حکام شامل تھے۔ نائیجیریا نے بالآخر ایمانوئل نووڈے کو گرفتار کرنے کے لیے معاشی و مالی جرائم کمیشن (EFCC)قائم کیا۔ دوسری طرف، نیلسن ساکاگوچی کو نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا اور بعد میں سوئٹزرلینڈ میں مقدمے کے لیے لے جایا گیا۔
اس دوران، صورتحال کو سنبھالنے کے لیے، بینکو نوروایسٹ کے مالکان، سائمنسن اور کوچرن خاندانوں نے 242 ملین ڈالر ادا کیے، لیکن بینک بالآخر 2001 میں بند ہو گیا۔
ایک طویل قانونی عمل کے بعد، نووڈے کے ساتھیوں میں سے ایک نے جرم کا اعتراف کیا اور ڈھائی سال کی قید کی سزا کے ساتھ 25.5 ملین ڈالر واپس کرنے کا حکم دیا گیا۔ نووڈے اور اس کے ایک اور ساتھی نے بعد میں جرم قبول کیا اور مجموعی طور پر 25 سال قید کی سزا پائی۔ ان کے اثاثے ضبط کیے گئے اور متاثرین کو واپس کیے گئے۔
نووڈے کو فیک ایئرپورٹ کیس میں‌ سزا نئے قائم کردہEFCCکے لیے پہلی بڑی کامیابی تھی۔ 2006 میں رہائی کے بعد، نووڈے نے دعویٰ کیا کہ کچھ اثاثے جو ضبط کیے گئے تھے، وہ جرم سے پہلے حاصل کیے گئے تھے اور ان کی واپسی کے لیے مقدمہ دائر کیا۔ وہ 52 ملین ڈالر کے اثاثے واپس لینے میں کامیاب رہے۔ 2021 میں، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ 242 ملین ڈالر کے ایئرپورٹ فراڈ سے بے خبر تھے اور ان کی قانونی ٹیم نے انہیں دو دہائیوں قبل جرم قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button