انتخابات 2024اہم خبریں

عمران خان کے آبائی حلقے سے الیکشن کا کیا رزلٹ رہا؟

عمران خان کے آبائی حلقے میانوالی کے لوگ بھی ان خوش قسمت لوگوں میں شامل ہیں جنہیں الیکشن کے رزلٹ 9 فروری کو موصول ہو گئے تھے۔ قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی چاروں سیٹوں پر انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ضلع میں کلین سویپ کیا۔
تاہم عمران خان کے آبائی حلقے میں زیادہ فوکس عمران خان کی ہی نشست پہ تھا۔ داؤد خیل، کالاباغ اور عیسیٰ خیل کے علاقوں پر مشتمل میانوالی( 2) کے اس حلقے سے عمران خان سالہا سال سے جیتتے آرہے ہیں۔
اپنی اکثر تقاریر میں عمران خان کہتے رہتے ہیں کہ جب ان کی پارٹی اسمبلی میں کوئی وجود نہیں رکھتی تھی اس وقت میانوالی والوں نے انہیں قومی اسمبلی میں بھیجا۔ سیاست میں قدم رکھنے کے بعد سے عمران خان اس حلقے سے الیکشن لڑتے اور جیتتے آئیں ہیں۔
2018 میں عمران خان نے اسی حلقے کی سیٹ کو برقرار رکھا تھا اور باقی سیٹوں کو چھوڑ دیا جہاں پر بعدازاں ضمنی انتخابات ہوئے۔ الیکشن 2024 میں بھی عمران خان نے اس حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، تاہم نا اہلی کی وجہ سے وہ اس حلقے سے الیکشن نہ لڑ سکے۔ عمران خان نے اس حلقے سے اپنے ایک پرانے نظریاتی ورکر جمال احسن خان کو اتارا۔

مزید پڑھیں: حکومت بنانے سے روکنے کیلئے پی ٹی آئی کے خلاف بڑی کارروائی

جمال احسن خان نے اس حلقے سے تاریخ رقم کرتے ہوئے ریکارڈ ووٹ حاصل کیئے اور اپنے مدمقابل بھاری لیڈ سے شکست دی۔ حتمی نتائج کے مطابق جمال احسن خان نے اس سیٹ سے دو لاکھ 17 ہزار سے زائدووٹ حاصل کیئے۔ ان کے مدمقابل ن لیگ کے امیدوار عبید اللہ خان شادی خیل نے 34 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیئے۔
دو لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرنے کے بعد جمال احسن خان نے اپنے مدمقابل کو تقریباً ایک لاکھ 83 ہزار کی لیڈ سے شکست دی۔ یوں جمال احسن الیکشن 2024 میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے اور مدمقابل کو سب سے زیادہ لیڈ سے شکست دینے والے امیدوار بن گئے۔
تاہم نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کامیابی میں ان کا رتی برابر بھی ہاتھ نہیں ہے۔ یہ سب لوگوں کی عمران خان سے محبت ہے۔ یوں عمران خان کے آبائی حلقے نے ایک بار پھر اپنے کپتان کو مایوس نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button