دنیا

کیا ایرانی حملے سے اسرائیل کا کوئی نقصان نہیں ہوا؟

دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے بعد سے اسرائیل اور ایران میں کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا جس میں ایرانی حملے کے بعد مزید شدت آ گئی۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل اور ڈرون داغے گئے لیکن سوال پیدا ہوتا ہےکہ کیا ایران اس حملے سے اسرائیل کو نقصان پہنچا کر اپنے اہداف حاصل کر پایا ہے یا نہیں؟
اس بات کو سمجھنے کیلئے ایرانی حملے کو مسئلہ فلسطین سے ہٹا کر دیکھا جائے تو صورتحال واضح ہوتی ہے۔ یہ حملہ ایران کی جانب سے فلسطین پراسرائیلی مظالم کا جواب نہیں تھا بلکہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جوابی وار تھا۔
جانی نقصان کی بات کی جائے تو ایرانی حملے میں اب تک اسرائیل کی کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ایران سے اسرائیل تک کا سب سے کم راستہ براستہ عراق ، شام اور اردن بنتا ہے اور یہ فاصلہ کم و بیش ایک ہزار کلومیٹر ہے۔

مزید پڑھیں:‌ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور میزائلوں‌سے حملہ

امریکہ سمیت اسرائیل کے حمایتی ممالک نے بہت سے میزائلوں اور ڈرونز کو اسرائیل پہنچنے سے قبل ہی مارگرایا جبکہ چند میزائل اور ڈرونز کو اسرائیل کے جدید ڈیفنس سسٹم نے ناکارہ بنا دیا۔ تاہم ایران نے اسرائیل کو مالی نقصان ضرور پہنچایا ہے جس کا اسرائیل کی جانب سے اعتراف بھی سامنے آیا ہے۔
اسرائیل کے مطابق پانچ ایرانی میزائل نیوایتم ایئر پورٹ تک پہنچے جو اسرائیل کا سب سے بڑا جنگی بیس ہے۔ ان میزائلوں نے تین رن ویز کو نقصان پہنچایا۔اس کے علاوہ مالی نقصان میں اسرائیل خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی حملے کو ناکام بنانے کیلئے تقریباً ایک ارب ڈالرز کا خرچ آیا۔ اس کے علاوہ یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ تمام اسرائیلی تیارے اس حملے کے دوران فضا میں رہے تا کہ ان کو تباہی سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button