
پاکستان میں ہر سال سینکڑوں بچے ڈیابیطس (بلڈ شوگر ) ٹائپ 1 کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔
یہ ایک خود کارمدافعتی عمل ہوتا ہے جس میں پیدائشی طور پر شکار بچوں کے جسم کا مدافعتی نظام لبلبے یعنی کہ پنکریاز کے ان سیل کو تباہ کرتا ہے جو انسولین پیدا کرتے ہیں۔
یوں یہ بچے بلڈ شوگر کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں یا بچپن میں ہی اس بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ایسے بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر انسولین کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ جسم میں انسولین بنانے والے سیلز کی تباہی کی وجہ سے بلڈ شوگر کنٹرول میں نہیں رہتی۔
ایسے بچوں کی اکثریت تعداد غریب یا متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہے جس کیلئے روزانہ کی بنیاد پر انسولین کی مطلوبہ مقدار پورا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
والدین اور بچوں کی انہی مشکلات کو بھانپتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیدائشی طور پر ذیابیطس ٹائپ-1 کا شکار بچوں کو مفت انسولین اور دیگر طبی ساز و سامان مہیا کرنے کا پروگرام شروع کر دیا ہے۔
انسولین کارڈ کا اجراء:
پیدائشی طور پر بلڈ شوگر کا شکار بچوں کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے انسولین کارڈ کا اجراء کر دیا ہے۔
اس کارڈ کے ذریعے اس بیماری کا شکار بچوں کو ان کے گھروں پر انسولین اور دیگر طبی ساز و سامان جیسا کہ گلوکومیٹر، بی ایس آر سٹرپس، سوئیاں وغیرہ ان کے گھر کی دہلیز پر پہنچائے جائیں گے۔
پاکستان پوسٹ کے رائیڈرز متاثرہ بچوں تک یہ انسولین پہنچانے کے ذمہ دار ہوں گے۔
اس سلسلے میں پاکستان پوسٹ کے رائیڈرز کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں کہ وہ متاثرہ بچوں تک صحیح حالت میں انسولین پہنچانے کیلئے کولڈ چین پروسیجر پر سختی سے عملدرآمد کریں۔
مزید پڑھیں: اموات اور پیدائش کی رجسٹریشن فیس معاف
متاثرہ بچوں کی رجسٹریشن کیسے کرائی جائے؟
انسولین کارڈ کے پہلے فیز میں 1500 بچوں کا انسولین اور دیگر طبی سامان انکی دہلیز پر پاکستان پوسٹ کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔
پاکستان پوسٹ کے رائیڈر سپیشل ایپ کے ذریعے انسولین کارڈ کو سکین کر کے متاثرہ بچوں تک انسولین پہنچائیں گے۔
این سی ڈی کلینک والدین نان کمیونیکیبل ڈیزیزز (NCD) کلینک، مریم نواز ہیلتھ کلینک ، یا ہیلتھ لائن ایپ 1033 پر بچوں کی رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
مریم نواز بچوں کیلئے خود رائیڈر بن گئیں، سامان پہنچا دیا:
اس پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے بذاتِ خود تین بچوں کے گھروں تک انسولین کارڈ اور دیگر ساز و سامان پہنچا دیا۔
جمیل ٹاؤن اور سبزہ زار میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے خود بچوں کو ساز و سامان مہیا کرتے ہوئے والدین اور بچوں سے ملاقات بھی کی۔
اس موقع پر ایک متاثرہ بچے کی آنکھ کے علاج کے حوالے سے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے احکامات جاری کئے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں اس بیماری کا شکار بچوں کی تکلیف کو محسوس کر سکتی ہوں۔
وزیراعلی کا کہنا تھا کہ یہ مفت انسولین پروگرام والدین کے مطالبے پر شروع کیا گیا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ صحت مند پنجاب منصوبے کے تحت ہر اس بچے تک دوا یا انسولین پہنچائی جائے گی جس کے والدین اسے خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔