پاکستانسیاست

الیکشن کا ایک سال؛ نواز شریف کے حلقے کے لوگ کیا سوچتے ہیں؟

الیکشن 2024 کو ایک سال مکمل ہونے پر نواز شریف کے حلقے کے لوگ کیا سوچتے ہیں؟ یہ سوال لئے سینئر صحافی منصور علی خان لاہور میں نواز شریف کے حلقے میں پہنچے اور ایک مصروف بازار ہال روڈ میں انہوں نے روڈ شو کیا جہاں انہوں نے حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر لوگوں کی رائے جانی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہےکہ اس سے قبل کسی بھی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے چند ماہ بعد ہی ایسے پروگرامز ہوتے نظر آتے تھے۔ لیکن گزشتہ ایک سال میں جیسے روڈ شو کا یہ رواج ہی ختم ہو گیا ہو۔
اس کی وجہ شاید لوگوں میں ڈر اور خوف بھی ہے جس کا اظہار کرنے سے وہ فی الوقت میڈیا کے سامنے کتراتے ہیں۔

لوگوں کی زندگی میں کیا تبدیلی آئی؟

نواز شریف کے حلقے کے لوگوں سے جب منصور علی خان نے یہ سوال کیا کہ ان کی زندگی میں کیا تبدیلی آئی تو لوگوں کی اکثریت نے کوئی خاص تبدیلی نہ آنے کا ذکر کیا۔
عوام نے کاروبار میں مشکلات کا ذکر کیا اور مہنگائی میں کمی نہ ہونے کا شکوہ کیا۔

نواز شریف کے‌حلقے کے لوگ اب ووٹ کس کو دیں گے؟

ایک سوال جو منصور علی خان نے تقریباً سب انٹرویو دینے والوں سےکیا کہ اگر اب الیکشن ہو تو وہ کس کو ووٹ دیں گے تو اس میں اکثریت نے عمران خان کو ووٹ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
ایک تاجر نے اس الیکشن میں ن لیگ کو ووٹ دیا لیکن آئندہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ دوسرے نے ن لیگ کو ووٹ دینے کے باوجود بھی انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے آئندہ ووٹ ہی نہ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

آزادی اظہار رائے پر قدغن کی طف اشارہ:

ایک رکشہ ڈرائیور کی جانب سے آزادی اظہار رائے میں کمی کا نقطہ اٹھایا گیا اور ان کا مؤقف تھا کہ اگر وہ اپنے رکشے کے پیچھے عمران خان کی سپورٹ سے متعلق کچھ لکھ دیں تو انہیں اٹھا لیا جائے گا۔
اسی طرح کچھ انٹرویو دینے والے پی ٹی آئی کا نام لینے سے ہچکچا بھی رہے تھے کیونکہ انہیں خوف تھا کہ انتقامی کارروائی نہ ہو جائے۔

مزید پڑھیں:‌پیکا ایکٹ کی پہلی سزا شہباز شریف کو ملنی چاہیے، عمران خان

مریم نواز کے پراجیکٹس کی تعریف:

یوں تو لوگوں کا پی ٹی آئی کی طرف رحجان زیادہ نظر آیا لیکن عوام نے مریم نواز کے چند پراجیکٹس پر تعریف بھی کی۔
تجاوزات کے خلاف آپریشن اس میں سر فہرست تھا جسے عوام کی جانب سے بہت پسند کیا گیا۔ اگرچہ اس میں منفی رائے بھی دیکھنے کو ملی لیکن یہ منفی رائے دینے والے اپنی گفتگو کا کوئی لاجک نہ دے سکے۔

اگر دریا کو کوزے میں‌بند کیا جائے:

انتخابات کو ایک سال مکمل ہونےپر نواز شریف کے حلقے میں روڈ شو کر کے منصور علی خان نے اس دم توڑتی روایت کو دوبارہ زندہ کیا۔ لیکن اس میں ن لیگ کی عوامی مقبولیت میں کمی دیکھنے کو ملی۔
اگرچہ کچھ لوگوں میں خوف بھی دیکھا گیا لیکن لوگوں نے آگے بڑھ کر نواز شریف کی اس حلقے کی جیت پر سوالات اٹھانے کے ساتھ مریم نواز کی کارکردگی کو بھی غیر اطمینان بخش قرار دیا۔
عوام کی اکثریت نے آئندہ ووٹ بھی پی ٹی آئی کو دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ منصور علی خان کے اس شو پر رائے دیتے ہوئے صحافی صبیح کاظمی کا کہنا تھا کہ اس شو کے بعد منصور یا کوئی اور اینکر سٹوڈیو سے باہر نہیں نکلے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button