
اسلام آباد ہائیکورٹ کے حوالے سے اس وقت گرما گرم بحث یہ ہے کہ جسٹس عامر فاروق کے سپریم کورٹ میں جانے کے بعد ہائی کورٹ کا چیف کون ہوگا۔
اس حوالے سے کوئی جسٹس محسن اختر کیانی کے سینئر ہونے کا حوالا دیتا ہے تو کوئی کسی جج کے سب سے زیادہ ججمنٹ رپورٹ ہونے کے معاملے پر اسے چیف جسٹس بنانے کی رائے دیتا ہے۔
جب کہ حکومت نے لاہور ہائیکورٹ سے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر کرا دیا ہے اور اب وہ بھی چیف جسٹس بننے کی دوڑ میں ہیں بلکہ حکومتی کاغذوں میں تو وہی چیف جسٹس ہوں گے۔
رپورٹڈ ججمنٹس کی بنیاد پر کونسا جج سب سے آگے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ میں رپورٹڈ ججمنٹ کی بنیاد پر سب سے آگے کون تفصیلات سامنے آگئیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب رپورٹڈ ججمنٹس دینے والوں میں سب سے آگےجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اس وقت تک 410 فیصلوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔
دوسرے نمبر پر چیف جسٹس عامر فاروق نے 256 ، جسٹس محسن اختر کیانی 161 جسٹس طارق محمود جہانگیری 97 ، جسٹس بابر ستار 128 جسٹس ارباب محمد طاہر 66 ، جسٹس سردار اعجازاسحاق سب سے کم 30 ،جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی 38 رپورٹڈ ججمنٹس ہیں۔
وکلاء کی ہڑتال پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی صورتحال:
دوسری جانب ججز کو دوسری ہائیکورٹس سے اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر کرنے کے معاملےپرآج اسلام آباد ہائیکورٹ میں وکلاء نے عدالتی سماعتوں کا بائیکاٹ کیا۔
مزید پڑھیں:جسٹس سرفراز ڈوگر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے فیورٹ
کورٹ رپورٹرز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوسری ہائیکورٹس سے تین ججز کے تبادلے کے معاملے میں ہائیکورٹ بار ہڑتال کی وجہ سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج 80 فیصد سے زائد کیسز میں وکلا پیش نہیں ہوئے ۔لاء افسران سرکاری وکلا اور درخواست گزار خود عدالتوں میں پیش ہوتے رہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں ایک کیس سماعت کے لیے مقرر تھا ، جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں کچھ کیسز میں وکلا کچھ میں درخواست گزار خود پیش ہوئے وکلا پیش نا ہونے پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی کیسز کی لسٹ جلدی ختم ہو گئی ۔جسٹس طارق جہانگیری کی عدالت میں بھی کیسز زیادہ تر وکلا کی عدم پیشی پر ملتوی ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں بھی زیادہ تر وکلا پیش نہیں ہوئے۔ جسٹس بابر ستار کی عدالت میں ہڑتال کے باوجود کچھ وکلا پیش ہوئے ۔جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی عدالت میں بھی بہت کم تعداد میں وکلا پیش ہوئے۔
نئے ججز میں جسٹس انعام امین منہاس اور جسٹس اعظم خان کی عدالت میں معمول سے زاہد وکلا پیش ہوئے جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالت میں صرف لا افسران پیش ہوئے۔