اہم خبریںپاکستان

نہ منصور علی شاہ ، نہ منیب اختر، نئے چیف جسٹس کون؟

جسٹس منصور علی شاہ کو کسی بھی طرح چیف جسٹس بننے سے روکنےکیلئے حکومت ہر آپشن پر غور کر رہی ہے لیکن اب معاملہ جسٹس منصور سے بڑھ کر ان کے بعد کے دو چیف جسٹس کو بھی بائی پاس کرنے تک پہنچ گیا ہے۔
یہ دعویٰ صحافی قمر میکن کی جانب سے سامنے آیا ہے جنہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ایکسٹنشن کا پلان وڑنے کے بعد پلان بی یہ ہے کہ مصدقہ ذرائع کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے حکومت نئے منصوبہ پر کام کر رہی ہے جس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کی تعیناتی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
قمر میکن کا کہنا ہے کہ اگر پلان کامیاب ہو گیا تو منصوبہ یہ ہے کہ سینئیر ترین 5 ججز میں سے کسی بھی ایک کو چیف جسٹس سپریم کورٹ بنایا جا سکے گا اس لیے ممکنہ طور پر جسٹس منصور ،جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی تینوں کو بائی پاس کر کے چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال خان مندوخیل کے ناموں پر غور کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
قمر میکن کے مطابق جسٹس امین الدین موسٹ فیورٹ ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ ساری کوشش جسٹس منصور اور جسٹس منیب سمیت جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کا راستہ روکنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: جسٹس منصور کا فیصلہ بمقابلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ 28 اگست کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ بھی اسی تناظر میں گیا ہے جبکہ اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کو مشترکہ اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ حکومت نے 28 اگست کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا رکھا ہے۔ صحافی اعزاز سید کے مطابق اس اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ سے متعلق اہم ترامیم کی جاسکتی ہیں۔
گزشتہ دن بھی ایک شو کے دوران اعزاز سید نے انکشاف کیا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس بننے سے روکنے کے لیے آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جسے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر نہ ہونیکی وجہ سے اسمبلی میں پیش نہیں کیا جا سکا جلد اس آئینی ترمیم کو پاس کرنے کی کوشش کی جائے گی حکومت نہیں چاہتی کہ منصور علی شاہ چیف جسٹس بنیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button