
پاکستان کا سب سے بڑا کرکٹ ایونٹ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا دسواں سیزن آب و تاب کے ساتھ شروع ہونے کو ہے۔
11 اپریل کو شروع ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں پاکستانی اور بین الاقوامی کرکٹرز اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں گے۔
پی ایس ایل ہر سال پاکستانی شائقین کو اچھی کرکٹ مہیا کرتا ہے اور اس ایونٹ سے ہمیں نیا ٹیلنٹ بھی ملتا ہے۔ تاہم اس ایونٹ کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ پاکستانی عوام خصوصاً شائقین کرکٹ کی سپورٹ ہوتی ہے۔
لیکن پی ایس ایل 10 شروع ہونے سے قبل ہی عوامی حمایت کھو رہا ہے اور پی ایس ایل بائیکاٹ اس وقت سوشل میڈیا پر ٹریںڈ کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان سپر لیگ سیزن 10 کا ترانہ ریلیز، شائقین کو پسند نہ آسکا
پی ایس ایل بائیکاٹ کیوں ٹرینڈ کر رہا ہے؟
پی ایس ایل جیسے بڑے ایونٹس کیلئے ملکی اور غیرملکی برانڈز سپانسرشپ مہیا کرتے ہیں۔ پی ایس ایل 10 کے دسواں ایڈیشن میں بھی کئی برانڈز سپانسرشپ کیلئے تیار ہیں جس میں سے دو بڑے غیر ملکی برانڈزکے- ایف – سی (KFC) اور پیسپی بھی شامل ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی بربریت کے خلاف غیر ملکی برانڈز کے بائیکاٹ کے سلسلہ کے پیش نظر عوام سوشل میڈیا پر کے – ایف -سی اور پیپسی سے سپانسرشپ کو غصے کی نظر سے دیکھ رہی ہے اور پی ایس ایل بائیکاٹ کے ٹرینڈز چلا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کئی ویڈیوز بھی زیرگردش ہیں جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک طرف کھلاڑی پی ایس ایل میں شارٹ لگاتے ہیں تو دوسری طرف غزہ پر اسرائیلی بم گرتا ہے۔
اس ویڈیو کو بڑے پیمانے پر شیئر کرتے ہوئے صارفین مطالبہ کر رہے ہیں کہ جب تک ان دو برانڈز کی سپانسرشپ سے بے دخل نہیں کیا جاتا، تب تک پی ایس ایل کا بائیکاٹ ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد سے پاکستان میں غیر ملکی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چل نکلی تھی لیکن آہستہ آہستہ یہ مہم ٹھنڈی پڑتی رہی ۔
رمضان المبارک اور عید کے موقع پر غزہ پر اسرائیلی وحشت ناک بمباری کے بعد بائیکاٹ کی مہم نے ایک بار پھر زور پکڑا ہے۔