سری لنکن کرکٹ ٹیم کو اپنی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخکی بدترین شکست

آسٹریلیا نے سری لنکن کرکٹ کو پہلے ٹیسٹ میچ میں بدترین شکست سے دوچار کرتے ہوئے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی جبکہ یہ شکست سری لنکا کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بدترین شکست تھی۔اس سے بھی شکست خوردہ بات یہ کہ آسٹریلیا نے سری لنکا کو یہ بدترین شکست اس کے ہوم گراؤنڈ پر دی۔
سری لنکن کرکٹ ٹیم کو اپنی ٹیسٹ تاریخ کی بدترین شکست:
یکم فروری کو میچ کے چوتھے روز سری لنکن کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف اپنی دوسری اننگز میں صرف 247 رنز بنا کر ہی آؤٹ ہو گئی جس کی وجہ سے اسے ایک اننگز اور 242 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو اس کیلئے ایک بہترین فیصلہ ثابت ہوا۔ عثمان خواجہ نے 232 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ کپتان اسٹیو اسمتھ اور جوش انگلیس کی شاندار سنچریوں کی بدولت آسٹریلیا نے 654 رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔
آسٹریلین ٹیم نے پہلی اننگز 654 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر دی جس کے بعد سری لنکن بلے بازوں کی آزمائش کا وقت شروع ہوا۔
آسٹریلوی باؤلرز کے سامنے کسی سری لنکن بلے باز کی ایک نہ چلی اور سوائے دینیش چندیمل کے جنہوں نے 72 رنز سکور کئے، کوئی کھلاڑی پچ پر نہ ٹک سکا۔
مزید پڑھیں:آئی سی چیمپئنز ٹرافی ٹکٹس کہاں سے ملیں گے؟
کونیمن کی 5 وکٹوں کی بدولت پوری سری لنکن ٹیم 165 کے مجموعی رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی اور فالوآن کا سامنا کرنا پڑا۔اس کےبعد سری لنکا کو دوسری اننگز کھیلنے کی دعوت ملی تو یہاں بھی کونیمن اور نیتھن لیون کی تباہ کن باؤلنگ نے کسی سری لنکن بلے باز کی نہ چلنے دی اور یوں پوری ٹیم ایک بار پھر 247 کے مجموعی سکور پر ہی ڈھیر ہو گئی۔ یوں آسٹریلیا کو میچ میں ایک اننگز اور 242 رنز سے فتح مل گئی۔ یہ سری لنکا کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی بدترین شکست ہے۔232 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے والے عثمانخواجہ کو مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اس سے قبل سری لنکا نے 2017 میں ناگ پور میں انڈیا کے ہاتھوں ایک اننگز اور 239 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔