بلیو سکائی

ایکس (سابقہ ٹویٹر) کا متبادل بلیو سکائی کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتا

جب سے ایلون مسک نے ٹویٹر خرید کر اسے ایکس میں تبدیل کیا ہے، یہ پلیٹ فارم دھوکہ دہی والے اشتہارات اور بے قابو غلط معلومات سے بھرگیا ہے۔ اب بطور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس جانے اور مسک کے ان کی انتظامیہ میں شامل ہونے کے ساتھ، بے شمار لوگوں نے ایکس سے اپنے اکاؤنٹس چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ایسے میں ایکس کو چھوڑ کر جانے والے صارفین کیلئے متبادل کے طور بلیو سکائی سامنے آیا ہے جو ٹویٹر کے ٹویٹر کے بانی جیک ڈار سی نے فروری میں لانچ کیاتھا ۔
اس سے نہ صرف وہ صارفین فائدہ اٹھارہے ہیں جو ایکس کی پالیسیوں سے تنگ ہیں بلکہ اس فہرست میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کے ممالک میں ایکس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بلیو سکائی پر صارفین کی تعداد ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے جس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جبکہ اگست کے ماہ میں جب برازیل نے ایکس پر پابندی عائد کی تھی اس وقت بلیو سکائی پر 26 لاکھ صارفین کا اضافہ دیکھا گیا جس میں سے تقریباً 85 فیصد صارفین کا تعلق برازیل سے تھا۔

مزید پڑھیں:‌آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹس صارفین کیلئے خطرناک

بلیو سکائی کیسے کام کرتا ہے؟

بلیو سکائی کے انٹرفیس کی بات کر لی جائے تو اس کا لوگو ٹویٹر کے ابتدائی لوگو کی طرح نیلے رنگ کی تتلی جیسا ہے۔
صارفین اس کو اوپن کریں تو انہیں ایکس کا ابتدائی دور سا یاد آنے لگتا ہے۔ اس پر صارفین اپنے خیالات کا اظہار لکھ کر، تصاویر، ویڈیوز اور لنکس کے ذریعے کر سکتے ہیں۔
بلیوسکائی پر ایکس کی طرح کمںٹ کرنے ، ری شیئر کرنے اور لائک کرنے کے آپشن موجود ہیں۔
ابتداء میں ایلون مسک کی جانب سے ٹویٹر خریدنے جانے کے بعد ڈار سی نے بلیو سکائی متعارف کرایا تھا جس پر اس وقت محدود لوگوں کی ہی رسائی تھی۔ لیکن اب باقاعدہ طور پر فروری سے اسے لانچ کر دیا گیا ہے اور اب صارفین ٹویٹر جیسا نیا تجربہ کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں