یوں تو اللہ نے کوئی چیز بے فائدہ نہیں بنائی اور ہر جانور ہو یا پرندہ اس کا کوئی مقصد ضرور ہوتا ہے جس کے تحت وہ کائنات میں پایا جاتا ہے۔ لیکن کینیا میں ہجرت کر کے آنے والے انڈین کوؤں نے ایسے زندگی اجیرن کر رکھی ہے کہ اب لاکھوں کوے مارنے کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔
یہ کوے حملہ آور ہونے کی وجہ سے خطرناک شمار ہوتے ہیں۔ اگرچہ انسانوں کو تو اب تک کوئی ایسا خطرہ درپیش نہیں آیا ہے تاہم یہ باقی مخلوق کیلئے خطرناک تصورکئے جاتے ہیں۔
انڈین کوؤں کا شمار ان پرندوں میں ہوتا ہےجن کا برتاؤ جنگلی ہے۔ یہ پرندوں کے گھونسلوں سے لے کر مرغی کے چوزوں تک سب پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ ان حملوں کی وجہ سے بہت سے مقامی پرندوں کی تعداد میں کمی واقعی ہوئی ہے۔
مقامی پرندے کسی بھی ملک کی آب و ہوا کے حساب سے مفید ہوا کرتے ہیں کیوں کہ ان سے نقصان دہ کیڑے مکوڑوں کا خاتمہ ہوتا ہے۔ اگر مقامی پرندوں کی نسل کا خاتمہ ہونےلگ جائے تو ملک میں نقصان دہ حشرات کی تعداد بڑھنے لگتی ہے جو کہ ماحول کیلئے نقصان دہ ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: لاکھوں روپے میں بکنے والا دنیا کا نایاب کیڑا
یہ خطرناک کوے مویشیوں اور مرغیوں خصوصاً چوزوں کیلئے اس وقت خطرناک ثابت ہوتے ہیں جب یہ انہیں بے دردی سے نوچ کھاتے ہیں۔ عام کوؤں کے مقابلے میں انکی آواز بہت تیز ہوتی ہے اور یہ صبح منہ اندھیرے ہی جاگ کر کائیں کائیں شروع کرتے ہیں جس سے بڑی آبادی کے آرام میں خلل پڑتا ہے۔
ان تمام مشکلات کا ازالہ کرنےکیلئے اب کینیا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ان کوؤں کو زہر دے کر مارا جائے گا اور اس کیلئے تحفظ ماحولیات کے ماہرین سے رائے لی گئی ہے۔
اس مہم کا مقصد انڈین کوؤں کو کینیا کے دارلحکومت نیروبی کی طرف پیش قدمی سے روکنا ہے۔