وہ ملک جہاں ہاتھیوں کو جان سے مارا جارہا ہے

جانور بھی رب العالمین کی بڑی نعمت ہوا کرتے ہیں اور اگر انہیں سدھا کر رکھا جائے تو یہ انسان دوست بن جاتے ہیں۔ کسی بھی جانور کو مارنا انتہائی تکلیف دے عمل ہوتا ہے۔ تاہم زمبابوے میں ایسا کیا جا رہا ہے جس کے تحت 200 ہاتھیوں کو مارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایسا تکلیف دہ فیصلہ اس لئے کیا جارہا ہے کیونکہ زمبابوے میں خشک سالی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
زمبابوے کے وائلڈ لائف اتھارٹی نے بین الاقوامی نیوز ایجنسی کا بتایا کہ ایسا اقدام ہاتھیوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ زمبابوے کے ماحولیات کے وزیر نے بھی پارلیمنٹ میں بتایا کہ زمبابوے میں ضرورت سے زائد ہاتی ہیں اس لیے یہ عمل اٹھایا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ دنیا میں ہاتھیوں کی آبادی میں زمبابوے دوسرے نمبر پر ہے جہاں تقریبا ایک لاکھ کے قریب ہاتھی پائے جاتے ہیں۔ زمبابوے میں اس سے قبل بھی ہاتھیوں کو مارنے کا ایک سلسلہ 1988 میں کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:صرف کام اور چھٹی نہ لینا نوجوان کی جان لے گیا
اس کے علاوہ زمبابوے کا ہمسایہ ملک نمیبیا بھی اس وقت بدترین خشک سالی سے گزر رہا ہے اور وہاں پر بھی 83 ہاتھیوں کو مارا گیا ہے۔
دونوں افریقی ممالک نمیبیا اور زمبابے اس وقت خشک سالی کے باعث ایمرجنسی نافذ ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق زمبابوے میں تقریبا 60 لاکھ افراد کو نومبر سے مارچ کے دوران خوراک کی قلت کا سامنا ہوتا ہے۔
ان ممالک کو جانوروں پر ظلم کرنے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ سیاحوں کے لیے یہ جانور قدر کا درجہ رکھتے ہیں اور ان کی توجہ اپنی طرف مائل کرتے۔ تاہم بڑھتی ہوئی قحط سالی کی وجہ سے یہ دونوں ممالک ایسے مشکل فیصلے کرنے پر مجبورہیںَ